حقیقی احتساب سے اسمبلیوں میں بیٹھے اکثریت جیلوں میں ہونگے، سینیٹر سراج الحق

586

لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ چور سابقہ ہوں یاموجودہ ،سرکاری یا غیر سرکاری سب کا احتساب ہونا چاہئے ،حقیقی احتساب ہو یا آئین کی دفعہ 62/63پر عمل ہوجائے تو اسمبلیوں میں بیٹھے ہوؤں کی اکثریت جیلوں میں ہوگی،جو پی ٹی آئی میں ہوتا ہے اس سے کرپشن کا حساب کتاب نہیں لیاجاتا،حکومتی وزیر مشیرکرپشن کریں تو نیب دوسری طرف منہ پھیر لیتا ہے ،پانامہ لیکس میں اپوزیشن و حکومت کے لوگ شامل ہیں ۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے جوہر ٹائون میں اپنے اعزاز میں دیئے گئے ناشتہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نےکہا کہ عوام کو آستینوں کے انہی سانپوں نے ڈس لیا ہے جنہیں وہ دودھ پلاتے رہے ،جس ظلم و جبر کے نظام کی وجہ سے عوام رو رہے ہیںیہ انہی لوگوں کا مسلط کیا ہوا ہے،ووٹرپہلے اپنے ضمیر کا سودا کرکے ان ظالموں کو ووٹ دیتے ہیں اور پھر دوماہ بعدہی رونا دھونا شروع کر دیتے ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نےکہا کہ قوم مایوسی سے دوچار ہے ہر کوئی مہنگائی اوربے روزگاری کا رونا رورہا ہے،سیاسی ٹھگوں نے73 سال سے پاکستان کو یرغمال بنارکھاہے ،ملکی نظام کی وجہ سے نوجوان ڈگریاں جلانے پر مجبور ہیں ،مزدور اورکسان سارادن محنت کرتے ہیں مگر پھر بھی ان کے بچے بھوکے سوتے ہیں،عام پاکستانی بجلی اور گیس کے بل ادا کرنے کے قابل نہیں رہا، کرپٹ جاگیردار،سرمایہ دار اورجرنیل قوم کے بربادی کے ذمہ دار ہیں، پاکستان کو مسلکی اور لسانی بنیادوں پر تقسیم کیا گیا،قوم دو حصوں میں بٹ گئی ہے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی اور اپوزیشن کے نظریات، کلچر خارجہ و داخلہ پالیسیاں ایک ہیں ،پی ٹی آئی اور اپوزیشن میں صرف اقتدار کی جنگ ہے،مسلم لیگ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کا سینیٹ چئیرمین کے انتخابات،آرمی چیف کی مدت ملازمت اور ایف اے ٹی ایف کیلئے قانون سازی کے موقع پر اتحاد رہا، ایک دوسرے کو چورڈاکو کہنے والے ایک دوسرے کو ووٹ دیتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ ا یک شوگر مل والے کی ستائیس شوگر ملیں کیسے بن جاتی ہیںاور ان لوگوں کے ہر شہر میں محل اور بنگلے کہاں سے بنتے ہیں،ان کے پاس الہ دین کا چراغ ہے جس کے ذریعے گریڈ سترہ کا افسر اربوں پتی بن جاتا ،حکومت عام آدمی کو بھی وہی چراغ دے دے ہوسکتا ہے عوام کی بھی قسمت سنور جائے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ نام نہاد سیاستدان اپنے منصب کو لوٹ مار کیلئے استعمال کرتے ہیں، ہمیں آستین کے ان سانپوں کا علاج کرنا ہوگا جن کے زہر نے ہماری نسلوں کو تباہ کردیا ہے، اس وقت قوم کے ہاتھوں میں ورلڈ بینک اورآئی ایم ایف کی ہتھکڑیاں ہیں ،لاکھوں نوجوان بے روزگار ہیں، عوام کی جیب میں بچوں کی فیس کیلئے پیسے نہیں ہیں۔ بچوں اور بچیوں کی زندگیا محفوظ ہیں نہ عزتیں۔

 انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کے مسائل حل کرنے اور دکھ درد بانٹنے والی جماعت ہے ،جماعت اسلامی عوام کی طاقت سے حکومت میں آئے گی ،عوام اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں تو ملک میں اسلامی انقلاب کیلئے جماعت اسلامی کی جدوجہد کا ساتھ دیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے کہا کہ ووٹ کو عزت اس وقت ملے گی،جب کارکن کو عزت دی جائے گی۔جمہوریت سیاسی جماعتوں سے مضبوط ہوتی ہے۔ ہمارے ہاں جمہوریت نہیں بچہ جمہورا ہے۔ پیپلزپارٹی ن لیگ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیاں ہیں سب خاندان اکٹھے ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ علی بابا کو جیل میں ڈال دیا جائے لیکن چالیس چور دائیں بائیں کھڑے ہوں تو جمہوریت پٹڑی پر نہیں، تاریخ کے کوڑے دان میں چلی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت میں کرپشن ومہنگائی بے روزگاری بدامنی میں اضافہ ہوا۔