ایسی خبر دے سکتا ہوں جس سے زلزلہ آجائے ،شیخ رشید کا مریم کو انتباہ

211
لاہور: وزیر ریلوے شیخ رشید احمد پریس کانفرنس کررہے ہیں

لاہور (اے پی پی) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے مریم نواز کو انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے مجھ پر گزشتہ پریس کانفرنس میں 4 حملے کیے لیکن میں ان کا خاتون ہونے کی وجہ سے احترام کرتا ہوں البتہ ایسی خبریں نکال سکتا ہوں کہ سیاست میں زلزلہ آجائے‘ ‘ حلفیہ کہہ سکتا ہوں کہ ایک سال 10 مہینے خاموش رہنے والے بارگین کر رہے تھے اور یہ نیب قوانین میں ترمیم چاہتے تھے لیکن وزیر اعظم عمران خان نے یہ واضح کہا کہ ایسی ترمیم نہیں کریںگے‘ نواز شریف کو اپنے کسی پارٹی عہدے دار پر یقین نہیں‘ اس لیے اقتدار اپنے اور اپنے خاندان کے درمیان ہی رکھا ہے‘ اب شاہد خاقان عباسی یا خواجہ آصف کو پارٹی قیادت کیوں نہیں دی جا رہی‘ نواز شریف جس جنرل (ر) ظہیر الاسلام کے خلاف بات کرتے ہیں وہ بتائیں انہوں نے ان کو ان کے الوداعی خط میں کیا لکھا تھا‘ کیا نواز شریف اس خط میں جنرل (ر) ظہیر الاسلام کو ان کی جمہوریت کے لیے خدمات کو نہیں سراہا؟ وفاقی وزیر نے کہا کہ24 سال سے جو فوج لسانیت‘ فرقہ پرستی اور دہشت گردی کے خلاف لڑ رہی ہے‘ نواز شریف نے اسی کے خلاف اعلان جنگ کیا‘ آج عدالتیں بری لگتی ہیں کیونکہ آج کوئی ملک قیوم‘ نسیم حسن شاہ یا تارڑ نہیں ہے‘ مریم نواز کم از کم یہ تو بتائیں کہ ان کے چچا کی ضمانت کینسل کیوں ہوئی‘ ان کے والد اسپتال کیوں نہیں گئے‘ وہ کون سے ملازم ہیں جو 17 ہزار روپے کی تنخواہ پر 9,9 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز شہباز شریف کے اکائونٹ میں کرتے رہے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ نیب کے قانون میںترامیم مان لیتے تو آج کوئی بیانیہ نہ آتا اور نہ کوئی تحریک کی بات کی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ تمہار ے بیانیے کا وقت ختم ہو گیا اور اب عدالتوں میں لوٹی ہوئی دولت کا حساب دینا ہو گا‘ دنیا میں سی پیک کے خلاف سازشی عناصر اور چین دشمن لوگ نواز شریف کو عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے میدان میں لے آئے ہیں تاکہ سی پیک کا راستہ روکا جائے‘ شیخ رشید احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اس اسمبلی کو حرام قرار دیتے ہیں جس میں خود صدارت کے امیدوار تھے‘ پرویز مشرف ایک ایماندار انسان ہیں اور ان پر اب تک ایک بھی کرپشن ثابت نہ ہو سکی‘ پیپلز پارٹی اسمبلیوں سے استعفے کبھی نہیں دے گی ‘ اپوزیشن کی تحریک 20 فروری تک چلے گی جس کے بعد یہ ٹائیں ٹائیں فش ہوںگے۔ انہوں نے کہا کہ۔