دادو پولیس بااثر چوروں، لٹیروں کو گرفتار نہیںکررہی، شہریوں کا احتجاج

160

دادو (نمائندہ جسارت) دادو شہر میں پولیس کی رٹ ختم شہر چوروں اور ڈاکوئوں کا آماجگاہ بن گیا، بدامنی کیخلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے، مختلف تنظیموں کی جانب سے پولیس کیخلاف مظاہرے، مظاہرین نے پریس کلب کے سامنے احتجاج کرکے الگ الگ دھرنے دیے اور پولیس کیخلاف شدید نعرے بازی کی، شہریوں نے آئی جی سندھ سے ایس ایچ او اے سیکشن دادو کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ دادو شہر چوروں اور ڈاکوئوں کا آماجگاہ بن گیا، شہری اور کاروباری افراد کی جان و مال غیر محفوظ، چوروں اور ڈاکوئوں نے شہریوں کی زندگیاں اجیرن کردیں، شہر میں بڑھتی ہوئی بدامنی کیخلاف سندھ عوامی ستھ، دادو جمہوری اتحاد، پرائمری اساتذہ تنظیموں کے اساتذہ سڑکوں پر نکل آئے، الگ الگ مظاہرے کیے اور دھرنے دیے گئے۔ مظاہرین نے بڑھتی ہوئی بدامنی پر پولیس کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین خادم چانڈیو، غلام مصطفی پنہور، بخش سولنگی، عمران پنہور، اسلم ملاح، ایوب مگسی، یاسر قاضی، کریم ملاح اور دیگر نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس وڈیروں اور چوروں کی سرپرستی کررہی ہے، سیاسی بنیادوں پر عدالت عظمیٰ کے حکم کیخلاف ہوم ڈسٹرکٹ کے پولیس افسران مقرر کرنے اور سیاسی بنیادوں پر ایس ایچ اوز کی تقرری کے باعث پولیس افسران سیاسی وڈیروں کے بنگلوں کے غلام بنے ہوئے ہیں اور بااثر چوروں، لٹیروں کو گرفتار نہیں کیا جارہا، جس کے باعث ضلع بھر میں بدامنی عروج پر ہے، سورج غروب ہوتے ہی لوگ گھروں میں محصور ہوجاتے ہیں۔ ہمارے گھر، بچے، مال، ملکیت محفوظ نہیں۔ پولیس کے سروں پر جوں تک نہیں رینگتی ہم تھانوں کے چکر کاٹ کاٹ کر تھک گئے ہیں، پولیس کچھ نہیں کررہی۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایچ او اے سیکشن نور مصطفیٰ پٹھان سمیت دیگر نااہل افسران کو ہٹایا جائے اور شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔