نکلو……………اجمل سراج

182

یہ موقع ہے نکلو تم اپنے گھروں سے
کہ نکلو گے پھر کس طرح مقبروں سے

یہ سیل ستم جو بڑھے جا رہا ہے
گزرنے کو ہے اب تمہارے سروں سے