سکھر( نمائندہ جسارت)عدالتی احکامات کے باوجود روہڑی گردنواح میں اتائی ڈاکٹر انسانی جانوں سے کھیلنے میں مصروف، ایک معصوم بچی اور ایک شخص غلط انجکشن لگنے کے سبب اتائیت کی بھینٹ چڑھ کر زندگی بھر کے لیے معذور ہوگئے ، روہڑی کے تعلقہ اسپتال روہڑی کے میڈیکل آفسر ڈاکٹر جہانزیب جتوئی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر پرویز کورائی کے پاس نیو یارڈ کی رہائشی ایک معصوم بچی کو لیکر آئے جہاں پر بچی کے ورثا نے میڈیکل سپر نٹنڈنٹ ڈاکٹر پرویز کورائی کو بتایا کہ معصوم بچی مریم جھلسں کر شدید زخمی ہوئی تھی جیسے علاج کے لیے مسان روڈ پر اتائی ڈاکٹر کے کلینک پر لے گئے جہاں پر اتائی ڈاکٹرنے غلط انجکشن لگا کر معصوم بچی کو دونوں ہاتھوں سے معذور کردیا۔ڈاکٹر جہانزیب نے بتایا کہ غلط علاج کی وجہ سے بچی زندگی بھر کے لیے دونوں ہاتھوں سے اپاہج ہوچکی ہے اس کا علاج ممکن نہیں۔ علاوہ ازیں روہڑی کی نواحی تحصیل صالح پٹ کے گاؤں ترائی میں اتائی ڈاکٹر نے عبدالغفار شبانی کو غلط انجکشن لگا کر ایک بازو سے معذور کردیا۔ متاثرہ شخص نے احتجاج کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ معمولی بخار میں ڈاکٹر کے پاس گیا اس نے ٹیبلٹ دینے کے بجائے غلط انجکشن لگا کر زندگی بھر کے لیے معذور کردیا گھر کا واحد کفیل ہوں میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں معذور ہونے کی وجہ سے بیروزگار ہونے کی وجہ سے بچے فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ اتائی ڈاکٹر کے خلاف جنوجی تھانے پر ایف آئی آر کٹوائی ہے ،عبدالغفار شبانی نے چیف جسٹس آف پاکستان وزیر۔سیکر ٹری صحت آئی جی سندھ ایڈیشنل آئی جی ڈی آئی جی ایس ایس پی سکھر سے مطالبہ کیا ہے کہ عدالتی احکامات پر عمل کرتے ہوئے انسانی جانوں سے کھیلنے والے اس اتائی ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کرکے عطائیت کی بھینٹ چڑھنے والے متاثرین کو انصاف فراہم کیا جائے ۔