تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایرانی جوہری ایجنسی کے سربراہ نے کہا ہے کہ تہران کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کی یکطرفہ امریکی کوشش کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ علی اکبر صالحی نے ویانا میں شروع ہونے والے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے سالانہ عام اجلاس سے وڈیو کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ امریکا کے پاس ایسا کرنے کا کوئی اختیار نہیں کیوں کہ وہ اب اس معاہدے کا حصہ نہیں رہا۔ صالحی نے وڈیو پیغام میں امریکی اعلان کا حوالہ دیا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کی کوشش کی ہے جب کہ 2015ء میں عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان جوہری سمجھوتے کے نتیجے میں یہ پابندیاں اٹھائی جا چکی ہیں۔ علاوہ ازیں نیو یارک میں خارجہ تعلقات سے متعلق کونسل سے وڈیو کانفرنس کے ذریعے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران امریکا کے ساتھ تمام قیدیوں کا تبادلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیاں کوئی نئی بات نہیں، اس سے ان کے ملک پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا۔جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران کی عدالتیں آزاد ہیں اور حکومت ان کے فیصلوں میں مداخلت نہیں کرتی۔