جو اپنے رب کا حکم مانتے ہیں، نماز قائم کرتے ہیں، اپنے معاملات آپس کے مشورے سے چلاتے ہیں، ہم نے جو کچھ بھی رزق انہیں دیا ہے اْس میں سے خرچ کرتے ہیں۔ اور جب ان پر زیادتی کی جاتی ہے تو اس کا مقابلہ کرتے ہیں۔ برائی کا بدلہ ویسی ہی برائی ہے، پھر جو کوئی معاف کر دے اور اصلاح کرے اْس کا اجر اللہ کے ذمہ ہے، اللہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا۔ اور جو لوگ ظلم ہونے کے بعد بدلہ لیں اْن کو ملامت نہیں کی جا سکتی۔ (سورۃ الشوری:38تا41)
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے بیٹے! اگر تم سے ہوسکے کہ صبح وشام اس طرح کرو کہ تمہارے دل میں کسی کے لیے بھی کینہ اور کھوٹ نہ ہو تو ایسا ضرورکرنا پھر فرمایا: میرے بیٹے! یہی میرا طریقہ اور میری سنت ہے اور جس نے میری سنت کو زندہ کیا اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہو گا۔ (ترمذی)