لاڑکانہ ،دو ماہ قبل تشدد سے جاں بحق ہونے والے طلب علم کی قبرکشائی

168

لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) لاڑکانہ شہر کے تھانہ علی گوہر آباد کی حدود گائوں عرضی بھٹو میں 2 ماہ قبل پولیس کے مبینہ تشدد سے جاں بحق آٹھویں جماعت کے طالب علم 12 سالہ غلام مصطفی بھٹو کی قبرکشائی تھرڈ جوڈیشل مجسٹریٹ وقار احمد جونیجو کی نگرانی میں شاہ بہارو قبرستان میں ہوئی جہاں ڈاکٹر امان اللہ کی سربراہی میں ڈاکٹروں کی ٹیم نے بچے کے جسم کے مختلف حصوں سے اجزا لے کر لیباریٹری بھجوادیے ہیں جبکہ ایسی رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں بھی جمع کروائی جائے گی۔ واضح رہے کہ چار ماہ قبل 2 مئی کی شام لاک ڈائون کے دوران غلام مصطفیٰ بھٹو کا واقعہ پیش آیا جس دوران ورثا نے پولیس اہلکاروں نادر بھٹو اور کامران گاد پر بچے کو تشدد کرکے قتل کرنے کا الزام عائد کیا تاہم ورثا کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کرکے دھرنے دینے کے بعد عدالت میں درخواست داخل کی گئی جس کے بعد عدالتی احکامات پر 10 مئی کے روز مذکورہ پولیس اہلکاروں سمیت چار ملزمان پر مقدمہ درج کیا جبکہ مقدمے میں دونوں پولیس اہلکار روپوش ہیں جنہیں پولیس کی جانب سے تاحال گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔اس سے قبل گزشتہ ماہ قبر کشائی ڈاکٹروں کی ٹیم کی تاخیر بعد نہ ہوسکی۔دوسری جانب ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود احمد بنگش کی ہدایات پر ایس پی ہیڈ کوارٹر محمد کلیم ملک نے شہر کے مختلف مقامات پر 50 نئی پولیس پکٹس قائم کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں جن میں سبزی منڈی، لاہوری محلہ، درگاہ میہر شاہ، نیو بس ٹرمینل، سامٹیہ روڈ، شیوا منڈلی، کرماں باغ، خداآباد، قنبر چوک، رائس کینال اور میونسپل اسکول چوک سمیت دیگر پکٹس شامل ہیں۔