پارلیمنٹ کب تک ربڑ اسٹمپ بنی رہے گی؟بلاول زرداری

182

اسلام آباد(مانیٹر نگ ڈ یسک +صباح نیوز) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے کہا ہے کہ جن کا کام تحفظ دینا ہے وہ ملزم پر نہیں متاثرہ خاتون پر انگلی اٹھاتے ہیں، اس ریاست مدینہ میں کوئی سیلاب متاثرین کی مشکلات کا ازالہ کرنے کو تیار نہیں، نئے پاکستان میں ہمارے حقوق سلب کیے جارہے ہیں۔پاکستان بار کونسل کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب میں بلاول کا کہنا تھا کہ پارلیمان کو بے اختیار کرکے زبردستی قانون منظور کیا گیا، اسپیکر صاحب ، ووٹ کی دوبارہ گنتی کا حق ماننے کو تیار نہیں تھے، نہ سنا گیا تو ہم بھی سوچنے پرمجبور ہوں گے کہ کب تک پارلیمنٹ ربر اسٹیمپ رہے گی ۔ بلاول نے مزید کہا کہ ہم پر حملے ہوتے ہیں لیکن ہم اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کا آج کا جو طریقہ کار ہے یہ میں 2 سال کی عمرسے دیکھ
رہا ہوں، محترمہ کے ساتھ عدالتوں اور جیلوں کو 2 سال کی عمر سے دیکھ رہا ہوں، بے نظیر بھٹو پر کیا کیا مقدمات قائم نہیں کیے گئے، محترمہ بے نظیر بھٹو ہر مقدمے سے باعزت بری ہوئیں۔بلاول نے کہا کہ سندھ میں 25 لاکھ افراد بارش اور سیلاب سے متاثر ہیں، بلوچستان میں بھی بارش اور سیلاب کے متاثرین موجود ہیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آج بتایا جاتا ہے ہم مدینہ کی ریاست میں ہیں لیکن آج موٹروے وے پر ایک عورت سے بچوں کے سامنے زیادتی ہوتی ہے اور جو تحفظ دینے کے ذمے دار ہیں وہ خاتون پر ہی انگلی اٹھاتے ہیں۔بلاول نے کہا کہ گزشتہ روز آئین اور پارلیمان کو بے اختیار کرکے بل پاس کرائے گئے، اسپیکر صاحب ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے مطالبے میں ہمارے ساتھ نہیں تھے، نئے پاکستان میں ہمارے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اہم ترین قانون سازی رولز اور آئین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ہو رہی ہے، ہمارا ووٹ نہیں گنا جائے گا آواز نہیں سنی جائے گی تو پھر ہم بھی سوچیں گے کہ کب تک اس ربر اسٹیمپ پارلیمنٹ کو برداشت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بار کونسل نے جو تین نکات رکھے ہیں آج نہیں توکل سب اس پر متفق ہوں گے، ہمارا ایک بیانیہ آنا چاہیے کہ شہری آزادی پر سمجھوتا نہیں ہوگا۔بلاول نے کہا کہ ججز تعیناتی میں عوام کا کردار سب سے اہم ہونا چاہیے، ججز تعیناتی کے طریقے کار میں عوام، بارکونسل، عدلیہ کا کردار ہونا چاہیے، ہمارا مقصد اور خواہش ایک ہے حکمت عملی کو بھی ایک کرنا پڑے گا، عوام کا فورم پارلیمان ہے، آپ قرارداد میں ڈالیں کہ 19 ویں ترمیم کالعدم کی جائے۔