جب تک درندوں کو پھانسی پر نہیں لٹکایا جاتا جرائم پر قابو نہیں پایا جاسکتا، سراج الحق

800

لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے عالمی یوم جمہوریت کے موقع پر اپنے بیان میں کہاہے کہ پاکستان ایک جمہوری عمل کے ذریعے بناتھا مگر 73سال میں یہاں جمہوریت کو قدم نہیں جمانے دیے گئے ۔ ملک پر 35سال آمریت رہی اور باقی آدھا عرصہ جمہوریت کے نام پر شخصی حکومتیں مسلط رہیں۔ ملک میں جمہوریت یرغمال ہے اور انتخابی نظام اور ووٹرز آزاد نہیں ۔ جمہوریت پر جاگیرداروں ، وڈیروں اور سرمایہ داروں نے اپنی دولت کے بل بوتے پر قبضہ کر رکھاہے ۔ شفاف اور غیر جانبدارانتخابی نظام کے بغیر جمہوری اقدار پنپ نہیں سکتیں ۔ اقتدار کے ایوانوں پر اشرافیہ اور ارب پتیوں کا قبضہ ہے انہی کے بیٹے اور پوتے اسمبلیوں میں پہنچتے ہیں ۔ غریب کے لیے اسمبلیوں میں پہنچنا ممکن نہیں ۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے سینیٹ اجلاس اورمنصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئےکیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک میں اب بھی پیپلز پارٹی ، ن لیگ اور مشرف دور کا ظلم و جبر کا نظام ہے،تبدیلی صرف یہ آئی ہے کہ رشوت اور کرپشن بڑھ گئی ہے اور روز مرہ اشیاءکی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوگیاہے ۔

انہوں نے کہا کہ کسی غریب کو تعلیم، صحت، روزگار ملتاہے نہ عدالتوں سے انصاف، مزدور اور کسان سارادن خون پسینہ ایک کرنے کے باوجود پیٹ بھر کر کھانے سے محروم ہیں،امن و امان کی صورتحال اتنی مخدوش ہے کہ مائیں بہنیں بیٹیاں گھروں میں بیٹھے ہوئے بھی خوف و ہراس کا شکار ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ المیہ یہ ہے کہ حکمران ناکامی تسلیم کرنے کی بجائے کامیابیوں کے دعوے کر رہے ہیں، حکمرانوں کے یہ دعوے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت میں کرپشن رشوت اور جرائم میں اضافہ ہوا، آئے روز بچیوں کا اغوا، گینگ ریپ اور قتل، لگتاہے ملک میں کوئی حکومت نہیں، اب تو چوک چوراہےاور شاہراہیں بھی محفوظ نہیں،جب تک درندوں کو پھانسی پر نہیں لٹکایا جاتا، جرائم پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔

جنسی درندگی کے بڑھتے ہوئے واقعات معاشرے کو تباہی کی طرف لے جارہے ہیں ، حکومتی رٹ کہیں نظر نہیں آتی،چاروں طرف مایوسی کے اندھیروں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک کو پے در پے بحرانوں کا سامناہے ان بحرانوں سے نجات کے لیے اللہ کے نظام کے نفاذ کے بغیر کوئی چارہ کار نہیں ۔ جب تک ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی نہیں بنایا جاتا،عوام کی جان و مال اور عزت کا تحفظ ممکن نہیں، جماعت اسلامی ملک میں نظام مصطفی کے نفاذ کی جدوجہد کر رہی ہے، عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔

سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ قوم کی مائیں بہنیں اور بیٹیاں پوچھتی ہیں کہ وہ وزیراعظم جو ٹیپو سلطان بننے کی باتیں کرتے تھے وہ کہاں ہیں،لاہور کا سانحہ انتہائی دردناک اور شرمناک ہے،ایک بیٹی رات کے وقت حکومت اور ریاست کو پکارتی رہی مگر حکومت سوئی رہی اور اس بیٹی پر قیامت گزر گئی ۔

انہوں نے کہا کہ یہاں افسوس کا مقام یہ کہ کچھ سینیٹر آئے، ایف اے ٹی ایف پر اپنی تجاویز دیں اور باہر چلے گئے ان کا رویہ بتا رہاتھاکہ ایک خاتون سے ہونے والی زیادتی کے واقعہ سے ان کو کوئی سروکار نہیں وہ بس ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے اپنا فرض ادا کرنے آئے تھے ۔