لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ملک میں حقیقی تبدیلی کے لیے طلبہ اور نوجوانوں کو اپنا مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا ۔ تبدیلی سرکار 26 ماہ میں اعلانات پر اعلانات اور وعدوں پر وعد ے کر رہی ہے مگر عملی اقدامات کے لیے تیار نہیں ۔ حکومت نے تعلیم کو بھی اتنامہنگا کردیاہے کہ غریب طالب علم کے لیے اپنی تعلیم جاری رکھنا بھی مشکل ہوگیا ۔ حکومت تعلیم اور صحت کے بجٹ میں کمی کو پورا کرے گی تو لوگوں کو کچھ ریلیف مل سکے گا ۔ ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے کا وعدہ کرنے والوں نے ایک سو لوگوں کو بھی روزگار نہیں دیا بلکہ الٹا لاکھوں لوگوں سے روزگار چھین لیا ہے ۔ حکومت نے 50 لاکھ بے گھر لوگوں کو چھت مہیا کرنا تھی مگر حکومت شدید بارشوں سے گرنے والی چھتوں کو دوبارہ مرمت کرا کے نہیں دے سکی ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں اسلامی جمعیت طلبہ کی مرکزی شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس سے ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ حمزہ صدیقی نے بھی خطاب کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اسلامی جمعیت طلبہ، طلبہ کی نظریاتی تنظیم ہے جو ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ تعلیم کے میدان میں طلبہ کی رہنمائی کررہی ہے ۔ اسلامی جمعیت طلبہ کا سیرت و کردار کی تعمیر میں ناقابل فراموش کردار ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہر حکومت نے تعلیم کی بہتری اور تعلیمی اداروں سے باہر بچوں کو اسکولوں میں لانے کے بلند و بانگ دعوے کیے مگر آج بھی ڈھائی کروڑ سے زیادہ بچے غربت کی وجہ سے ورکشاپوں ، ہوٹلوں اور چائے کے کھوکھوں پر کام کرنے پر مجبور ہیں ۔سینیٹر سرا ج الحق نے طلبہ یونینز کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ مستقبل میں ملک کی باگ ڈور سنبھالنے والے نوجوانوں کی سیاسی تربیت کے لیے طلبہ یونینز کی بحالی از حد ضروری ہے ۔ ضیا الحق دور میں طلبہ یونینز پر پابندی لگائی گئی جو آج تک جاری ہے او رخود کو جمہوری کہلانے والی حکومتوں نے بھی وعدوں کے باوجود طلبہ یونینز کو بحال نہیں کیا ۔