حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) ہیومن رائٹس نیو اسکل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن ادارہ برائے انسانی حقوق کے ڈسٹرکٹ صدر ساجد علی مری نے کہا ہے کہ حیدر آباد کے تمام گندے نالوں پر تجاوزات قائم ہیں، جس کی وجہ سے نکاسی آب کا نظام مکمل مفلوج ہوگیا ہے اور تجاوزات کی وجہ سے نالوں کی صفائی ہونا کسی صورت ممکن نہیں۔ حالیہ ہونیوالی مون سون برساتوں میں حیدر آباد میں جو تباہی ہوئی اس کی وجہ گندے نالوں کی عدم صفائی اور نالوں پر قائم تجاوزات ہیں جس کی وجہ سے پورے حیدر آباد کے علاقے زیر آب آئے اور برسات کا پانی تین سے چار فٹ روڈوں، گلیوں اور گھروں میں جمع ہوگیا جبکہ بیشتر علاقوں میں آج بھی برسات کا پانی جمع ہے، جس سے مچھروں کی بہتات اور امراض نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عدالت عظمیٰ نے تو پہلے ہی گندے نالوں سے تجاوزات ہٹانے کے لیے احکامات جاری کیے تھے مگر ضلعی انتظامیہ نے عدالت عظمیٰ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا تھا۔ اب حالیہ مون سون برسات کی تباہ کاری کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان عمران خان، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گندے نالوں سے تجاوزات ہٹانے کے لیے ہدایت دیں کہ تمام کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز فوری طور پر گندے نالوں سے تجاوزات کا خاتمہ کریں، جس پر کراچی میں انسداد تجاوزات کیخلاف گرینڈ آپریشن شروع کردیا گیا ہے مگر بدقسمتی سے حیدر آباد کی ضلعی انتظامیہ غفلت کی نیند سورہی ہے اور گندے نالوں سے تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کا کوئی پلان نظر نہیں آرہا ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس اور وزیر اعلیٰ سندھ سے اپیل کی ہے کہ وہ نوٹس لیں۔