اسلام آباد (آن لائن )سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ کی کارروائی پر بات کرنا مناسب نہیں، ہائیکورٹ میں جو اپیل کا مرحلہ ہے اس میں نواز شریف کی غیر حاضری سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، حاضری کا جو معاملہ ہے اس میں نوازشریف کے وکلانے تفصیلی میڈیکل رپورٹس پیش کی ہیں، میڈیکل رپورٹس میں واضح ہے کہ نواز شریف کی طبعیت تاحال خراب ہے،کورونا وائرس کے باعث نواز شریف کے علاج میں تاخیر ہوئی، ہائی کمشنر اور وفاقی حکومت کہ ذمے داری تھی کہ وہ نواز شریف کی صحت کا پتا کرتے،میاں صاحب کی جان خطرے میں ہے اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ وہ عدالت میں پیش ہوں، نیب کے تمام کیسزز اپوزیشن کے خلاف ہیں، حکومتی ریکارڈ ہونے کے باوجود ابھی تک ہم پر عمران خان کچھ ثابت نہ کرسکے، یہ بات پرکوئی جانتا ہے کہ ن لیگ نے کوئی کرپشن
نہیں کی،نیب کے انتقام سے ہم گھرانے والے نہیں ہے،موجودہ حکومت مکمل نا کام ہوچکی ہے اور وہ انتقامی کاروائیوں میں مصروف ہوتے ہے، عمران خان نہ کام میں کامیاب ہوسکا اور نہ ہی وہ انتقام میں کامیاب ہوسکے گا،یہ بدنصیبی ہے کہ نیب نے کہا ہے کہ ہمیں پتا نہیں کہ نواز شریف کہا ہے، نیب وہ ادارہ ہے جس کا وجود ہی بدنیتی پر مبنی ہے، عدالت عظمیٰ بھی کہہ چکی ہے کہ نیب پولیٹیکل انجنیئرنگ کا ادارہ ہے،نواز شریف کی اپیل کا جو مرحلہ ہے وہ انکی غیر موجودگی میں بھی چلے گا، شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ میرا چیلنج ہے چیئرمین نیب کو وہ آئے عوام کے سامنے بیٹھے میرے ساتھ، مجھ پر چیئرمین نیب کچھ ثابت نہیں کر سکتے۔ ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان نے کہاکہ جب چودھری نثار جماعت کا حصہ نہیں تو کیسے اے پی سی میں آسکتے ہیں،جماعت میں آجائیں تو دیکھا جاسکتا ہے۔