لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) چانڈکا اسپتال کے پیرا میڈکس عملے کی جانب سے ایم ایس چانڈکا اسپتال ڈاکٹر ارشاد کاظمی کی مبینہ کرپشن اور ملازمین کے ساتھ اختیار کیے گئے نامناسب رویے کیخلاف او پی ڈی ڈیوٹیوں کا بائیکاٹ کرکے سول اسپتال مرکزی گیٹ کے سامنے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ میں دھرنا دیا، جس میں لاڑکانہ سے منتخب جی ڈی اے کے رکن سندھ اسمبلی معظم علی عباسی، جے یو آئی ضلعی سیکرٹری جنرل مولانا محبت کھوڑو سمیت پیرا میڈیکل عملے نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم پی اے معظم علی عباسی کا کہنا تھا کہ پیرا میڈکس والوں نے بتایا ہے کہ ایم ایس نے 26 کروڑ روپے کے بل جاری کیے ہیں، جس کے متعلق جوڈیشل کمیشن تشکیل دے کر تحقیقات کروائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ نوابشاہ سے تعلق رکھنے والے افسر کو چانڈکا اسپتال کا ایم ایس تعینات کرنا دودھ کی رکھوالی کے لیے بلی کو رکھنے کے برابر عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ اور محکمہ صحت لاڑکانہ کے اسپتالوں کے نظام کو بہتر بنانے میں سنجیدہ نہیں جس کے باعث آج کروڑوں روپے کی مشینری خراب ہے اور آنے والے مریضوں کو بہتر علاج بھی فراہم نہیں کیا جارہا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کروائی جائے بصورت دیگر 15 روز کے بعد نیب کو لیٹر ارسال کرنے کے ساتھ ساتھ عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔ دوسری جانب ایم ایس چانڈکا میڈیکل اسپتال ڈاکٹر ارشاد کاظمی نے اسپتالوں کا دورہ کیا جبکہ رابطہ کرنے پر ان کا کہنا تھا کہ پیرا میڈیکس کا احتجاج بلیک میلنگ کا حصہ ہے، میں نے بائیو میٹرک سسٹم نصب کیا ہے، جس میں 30 سے زائد گھوسٹ ملازمین سامنے آچکے ہیں، جن سے پیرا میڈیکس کے عہدیداران پیسے وصول کرتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپتال میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں تاکہ دوائیں چوری نہ ہوسکیں۔ میرا کام عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنا ہے، جس کے لیے دن رات کام کررہا ہوں، نہ کرپشن کی نہ کسی کو کرنے دوں گا۔ پیرا میڈیکس کا اسپتالوں کا بائیکاٹ عدالت کے احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، جس کو سامنے رکھتے ہوئے قانونی کارروائی کی سفارش بھی کریں گے۔ دوسری جانب احتجاج کے باعث دور دراز سے آنے والے مریضوں اور ان کے ورثاء کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔