عاصم باجوہ کے استعفے کا مطلب دال میں کچھ کالا ہے ، بلاول

248
کراچی: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زردی سموں گوٹھ ملیر پہنچنے پر استقبالی نعروںکا جواب دے رہے ہیں

 

کراچی (اسٹاف ر پورٹر) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر ایک خبر پر استعفیٰ آیا تو ہم سمجھیں گے کہ دال میں کچھ کالا ہے،اگر مشیر وزیراعظم کی اسپین میں جائیداد ہے تو سوال بنتاہے،نیب کیس نہیں فیس دیکھتی ہے زلفی بخاری پر جے آئی ٹی بنے گی؟،انہوںنے کہا کہامیدہے وزیر اعظم دورہ کراچی میں پورے سندھ کیلیے امدادی پیکج کا اعلان کریں گے۔یہ بات بلاول زرداری نے جمعہ کو چیف منسٹرہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ان کے ہمراہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ،صوبائی وزراء سید ناصر حسین ، سعید غنی،
مشیرقانون مرتضیٰ وہاب، نثار کھوڑو، و دیگر بھی موجود تھے۔بلاول زرداری نے وفاقی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ کراچی میں شدید بارشوںسے متاثرہ شہریوں کے لیے ریلیف کا اعلان کرے اور دیہی سندھ میں بھی متاثرین بارش کی مدد کی جائے ان کا کہنا ہے کہ دو سال بعد نظر آیا ہے کہ وفاق سندھ میں انویسٹمنٹ چاہتا ہے، لوگوں کی مشکلات کم کرنے کے لیے مدد چاہیے۔سندھ حکومت 800 ارب خرچ کرے گی، اگر وفاق بھی اتنی یا دگنی رقم دے تو انقلاب آجائے گا،امید کرتے ہیں وفاقی حکومت سندھ حکومت کے ساتھ ملکر کام کرے گی۔انہوںنے کہا کہ 100 سال بعد کراچی میں اتنی شدید بارش ہوئی ہے، صرف کراچی کے 3 نالوں کی صفائی سے مسائل حل نہیں ہوں گے وزیراعظم پورے صوبے کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان اور کراچی سمیت عمرکوٹ بدین میرپورخاص کی بھی مدد کرینگے۔ایک سوال کے جواب میں بلاول کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پیپلزپارٹی اور نوازشریف کے لیے انصاف کا الگ معیار اپنا رکھا ہے۔ عمران خان کا طریقہ کار یہ رہا ہے کہ الزام پہلے انویسٹی گیشن بعد میں ہوتی رہے گی۔ نیب کیس نہیں فیس دیکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر مشیر وزیراعظم کی اسپین میں جائیداد ہے تو سوال بنتاہے۔یہی آدمی جسٹس فائز عیسی کی اہلیہ کے لیے متنازع ریمارکس دیتاہے۔اگر نوازشریف کے لئے پاناما جے آئی ٹی بنتی ہے ہم پوچھیں گے کہ زلفی بخاری پر جے آئی ٹی کب بنے گی۔انہوں نے کہا کہ اگر ایک خبر پر استعفیٰ آیا تو ہم سمجھیں گے کہ دال میں کچھ کالا ہے۔ بلاول زرداری نے کے الیکٹرک کے ٹیرف میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بجلی مل نہیں رہی لیکن مہنگی کردی گئی، ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور سوات میں بھی بارشوں نے کافی تباہی مچائی، ہم وہاں کے لوگوں کے لیے دعا کرتے ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں تمام لوگوں کے ساتھ ہیں۔ علاوہ ازیں بلاول زرداری نے جمعہ کوملیر میں برسات سے متاثر ہ سموں گوٹھ کا دورہ کیااورمتاثرہ لوگوں کو یقین دلایا کہ پریشانی کی اس گھڑی میں پیپلز پارٹی اور حکومت سندھ انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی اور متاثرین کی بحالی کے لیے جو کچھ ممکن ہوسکے گا وہ کیا جائے گا۔