امریکا نے مزید 11 ایرانی اداروں پر پابندی لگادی

446

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ واشنگٹن نے تیل اور پیٹرو کیمیکل شعبوں میں کام کرنے والے 11 ایرانی اداروں کو بلیک لسٹ کر دیا ہے۔ ان اداروں پر دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کو فنڈ فراہم کرنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔ پومپیو نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ پابندیوں سے 3 ایرانی عہدے دار بھی متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران کو پورے خطے میں دہشت گردی اور تباہی کی مالی معاونت کے لیے اپنے قدرتی وسائل کا استعمال روکنا چاہیے۔ وزیر خارجہ اعلان کیا کہ امریکا 20 ستمبر تک ایران پر عائد تمام سابق پابندیوں کو بحال کرنے والا ہے۔ پومپیو نے توقع ظاہر کی کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کی امریکی کوشش کو مسترد کرنے کے بعد امریکا ایک ایسا طریقہ کار نافذ کرے گا، جو جلد ہی ایران پر تمام امریکی پابندیاں عائد کرنے کی اجازت دے گا۔ دوسری جانب امریکی وزیر خزانہ اسٹیفن منوچن نے کہا ہے کہ ایران خطے کو غیر مستحکم کرنے کے لیے پیٹرو کیمیکل کمپنیوں کی آمدن کا استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نئی پابندیوں کی فہرست میں 2چینی اور ایک ایرانی شہری کے علاوہ ہانگ کانگ میں قائم 6 اور ایران میں قائم 2 ادارے شامل ہیں۔