لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ

162

اسلام آباد(صباح نیوز)لاپتا افراد کے عالمی دن کے حوالے سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کے زیر اہتمام لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔بڑی تعداد میں لاپتا افراد کے بچے بھی شریک ہوئے اور میرے پاپا کو رہا کرو کے نعرے لگاتے رہے۔تنظیم کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ نے لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے قائم کمیشن کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے واضح کیا کہ حکومت پاکستان نے لاپتا افراد کے
مسئلے کے مستقل حل کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کو کی گئی یقین دہانی کو تاحال پورا نہیں کیا، 2021ء میں پاکستان نے رپورٹ پیش کرنے کی یقین دہانی کی ہے اور اس یقین دہانی کو 4 سال پورے ہو چکے ہیں اگر ہمارے پیارے اس دنیا میں نہیں رہے یا معذور ہوگئے ہیں تو ہمیں بتادیں ہم صبر کر لیں گے اپنے معذوروں کو سنبھال لیں گے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سابق سینیٹر فرحت اﷲ بابراور آشیانہ لاہور کی سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے خصوصی خطاب کیا۔بچے اور بچیاں اپنے والد اور بھائیوں کی بازیابی کے لیے انتہائی معصومانہ نعرے لگاتے رہے۔افشاں لطیف نے اعلان کیا کہ آشیانہ اسکینڈل لاہور کے خلاف ان کااحتجاج جاری رہے گا 57 بچیوں کے غائب ہونے کا معاملہ ہے کائنات کا قتل ثابت ہو چکا ہے۔ حکمرانوں کو یہ اسکینڈل پس پشت نہیں ڈالنے دیں گے، وزیراعظم ہائوس کے سامنے مظاہرہ کروں گی، عدالت عظمیٰ جائوں گی، آشیانہ اسکینڈل میں ملوث اشرافیہ کو بے نقاب کرتی رہوں گی۔ اس موقع پر آمنہ مسعود جنجوعہ نے مطالبہ کیا کہ10 ہزار افراد کی گمشدگی کا معاملہ ہے۔سب کو بازیاب کرایا جائے ۔ خفیہ حراستی مراکز سے قیدیوں کو رہا اور عدالت میں پیش کیا جائے۔لاپتا افراد کے متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے لیے جامع منصوبے کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے قائم کمیشن کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ کمیشن گول مول سی رپورٹ تک محدود ہے۔ ہر سال لوگ لاپتا ہو رہے ہیں اور جبری گمشدگی کا سلسلہ دیدا دلیری سے جاری ہے، تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے مار ڈالنے جیسی مکروہ روایت اپنا لی گئی ہے۔ملک میں انسانی حقوق کی پامالی کا سلسلہ کب تک جاری رہے گا 2021ء میں پاکستان اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیشن میں کیا رپورٹ پیش کرے گا کیونکہ لاپتا افراد کے معاملے پر 2017ء میں پاکستان نے جو رپورٹ پیش کی تھی کمیشن نے پاکستان کو لاپتا افراد کا مسئلہ حل نہ کرنے کا ذمے دار ٹھیرایا تھا۔