بغیر اجازت شادی پر پہلی بیوی کو حق مہر فوری دینا ہوگا، عدالت عظمیٰ

131

اسلام آباد(اے پی پی) عدالت عظمیٰ نے بغیر اجازت دوسری شادی پر پہلی بیوی کو حق مہر فوری ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت عظمیٰ نے حق مہر کی فوری ادائیگی سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل خارج کر دی ہے۔عدالت عظمیٰ نے حق مہر کی فوری ادائیگی کے بارے میںعدالت عالیہ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے درخواست گذار محمد جمیل کو حق مہر فوری ادا کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ بدھ کو جسٹس مظاہر علی اکبر کی جانب سے پانچ صفحات پر مشتمل جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بغیر اجازت دوسری شادی پر خاوند کیلیے پہلی بیوی کو حق مہر معجل ہو یا غیر معجل دونوں صورتوں میں فوری واجب الادا ہوگا۔ فیصلے میں مزید کہاگیا ہے کہ دوسری شادی کیلیے پہلی بیوی یا ثالثی کونسل کی اجازت لازمی ہے۔دوسری شادی کیلیے اجازت کا قانون معاشرے کو بہتر انداز سے چلانے کیلیے ہے۔ اجازت کے قانون کی خلاف ورزی سے کئی مسائل جنم لیں گے۔ عدالت عظمیٰ نے حق مہر کی فوری ادائیگی سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے درخواست گزار محمد جمیل کی اپیل خارج کر دی ہے۔عدالت عظمیٰ نے درخواست گزار محمد جمیل کو پہلی بیوی کو حق مہر فوری ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ پشاور کے رہائشی محمد جمیل نے اپنی پہلی اہلیہ سے اجازت لیے بغیر دوسری شادی کی تھی۔ پشاور ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں محمد جمیل کو اپنی پہلی بیوی کو فوری حق مہر ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔،محمد جمیل نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر رکھا تھا۔