کراچی (رپورٹ:حماد حسین) شہر قائد کے 6 ڈسٹرکٹوں نے عدالت عظمیٰ کے احکامات ہو امیں اڑا دیے۔ پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ نے اپنے اپنے کارکنوں کو محکموں میں اضافی چارج دینا شروع کردیے۔ ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنوں کے محکمہ تعلیم میں ایکس کیڈر اور جونیئر افسران کا تقرر کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کی مدت ختم ہونے میں 5 روز باقی ہیں جس کے باعث تمام ڈسٹرکٹ میں حکومتی پارٹیوں کی جانب سے اپنے اپنے کارکنوں کا مختلف شعبہ جات کے اہم عہدوں پر تقرر تیز کرتے ہوئے جونیئر اور ایکس کیڈر افسران کو شعبوں میںلگایا جارہا ہے ۔ دوسری جانب عدالت عظمیٰ میں پٹیشن نمبر 1111/16 دائر کی گئی تھی جس کا فیصلہ بھی جاری کردیا گیا تھا جس کے مطابق ایکس کیڈر افسران کو ان کے محکموں میں بھیجا جائے اور ان کی جگہ اسی محکمہ کے سینئر ترین افسر کو تعینات کیا جائے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن ملیر کے محکمہ تعلیم میں ایڈمنسٹریشن میں خدما ت انجام دینے والے گریڈ 17 کے عمار خلجی کا بطور ڈائریکٹر تقرر کردیا گیا جبکہ ڈسٹرکٹ میں شعبہ تعلیم میں سب سے سینئر ترین رخسانہ تنویر ہیں جوکہ اس سے قبل بھی ڈائریکٹر کے عہدے پر کام کرچکی ہیں۔ ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن غربی کے محکمہ تعلیم میں سنجیدہ خاتون کا بطور ڈائریکٹر تقرر کیا گیا تھا تاہم ایک دن بعد ہی ان کو عہدے سے ہٹا کر ڈاٗئریکٹرپارک سید شبیہہ الحسن کو ڈائریکٹر محکمہ تعلیم کا اضافی چارج دے دیا گیا۔ ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن جنوبی کے محکمہ تعلیم میں گزشتہ ایک سال سے غفار آرائیں بطور ڈائریکٹر کام کر رہے تھے جن کی کارکردگی سے چیئرمین سمیت تمام افسران مطمئن تھے تاہم ان کی جگہ ایڈمنسٹریشن میں خدما ت انجام دینے والے گریڈ17 کے نبی بخش بلوچ کو بطور ڈائریکٹر تقرر کردیا گیا۔ ڈسٹرکٹ میونسل کارپوریشن وسطی محکمہ تعلیم میں اسلم خان کا بطور ڈائریکٹر تقرر کیا گیا جبکہ وہ شعبہ ایڈمنسٹریشن سے ہیں۔ وسطی محکمہ تعلیم میں مہتاب جہاں کا شمار سینئر اساتذہ میں آتا ہے۔ ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن شرقی کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ سے تعلق رکھنے والے افسر شیر علی کو محکمہ تعلیم میں بطور ڈائریکٹر تعینات کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم میں تعیناتی گریڈ 17میں ہوئی تھی اور انہوں نے اسی محکمہ میںرہتے ہوئے گریڈ18میں ترقی حاصل کی۔ ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کورنگی محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر نیراقبال کے انتقال کے بعد شعبہ لائبریری سے تعلق رکھنے والے مشاہد انور کو بطور ڈائریکٹر تعینات کردیا گیا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ تمام ڈسٹرکٹس کے محکمہ تعلیم میں سینئر اساتذہ موجود ہیں اس کے باجود ایکس کیڈر اور جونیئر افسران کا تقرر سمجھ سے بالاتر ہے۔