کراچی میں لیڈی ڈاکٹر ماہا کی مبینہ خودکشی کے معاملے میں نیا موڑ آ گیا، واردات میں استعمال ہونے والے اسلحہ سعدنصیر نامی شخص کے نام نکلا۔
تفصیلات کے مطابق 3 روز قبل گزری کی رہائشی لیڈی ڈاکٹر ماہا نے گھر میں مبینہ طور پر خودکو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا، مبینہ خودکشی کے واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش جاری ہے اور ابتدائی شواہد اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کی روشنی میں پولیس تفتیش کو آگے بڑھا رہی ہے۔
تحقیقات میں نئی پیش رفت سامنےآئی ہے جس میں تفتیش کاروں نے واردات میں استعمال ہونے والے اسلحے کے مالک کا پتہ لگا لیا ہے۔اسلحہ سعد نصیر نامی شخص کا ہے جو اس نے 2010 میں خریدا تھا۔
نصیر نے 2010 میں پستول بشیرخان ٹریڈنگ کمپنی سےخریدا تھا۔ پولیس نے سعد نصیر کے ڈاکٹر ماہا سے روابط کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، سعد نصیر کی تلاش جاری ہے اور سعدنصیر کا مکمل ڈیٹا حاصل کی جارہا ہے۔