تربت میں نوجوان کا قتل: ایف سی اہلکار نے اعتراف جرم کرلیا

200

کوئٹہ (آن لائن) تربت میں نوجوان طالبعلم حیات بلوچ کو قتل کرنے والے فرنٹیئر کور کے اہلکار نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔ ملزم ایف سی اہلکار کا ایک ہفتے کا جسمانی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد اسے مقامی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ملزم نے اعترافی بیان ریکارڈ کروایا ہے۔ پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ دورانِ تفتیش ملزم نے بتایا کہ وہ اپنی ملازمت کے دوران مختلف واقعات میں 2 مرتبہ شدید زخمی ہوا تھا اور جب تربت میں دھماکا ہوا تو اس وقت انتہائی مشتعل ہوگیا تھا اور ماضی میں زخمی ہونے کے واقعات اس کے ذہن میں گھوم رہے تھے۔ اس دوران سڑک پر اسے حیات بلوچ نظر آیا جسے اس نے ریموٹ کنٹرول دھماکے کا ذمے دار سمجھا اور حیات بلوچ کو قتل کر دیا۔ بیان ریکارڈ کیے جانے کے بعد ملزم کو عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھج دیا ہے۔ تربت پولیس کے مطابق حیات بلوچ 13 اگست کو تربت میں ہونے والے ایک بم دھماکے کے مقام کے قریب اپنے والدین کے ساتھ موجود تھا اور دھماکے کے بعد ایف سی کے اہلکار نے اسے گولی مار دی تھی۔