بلدیاتی ادارے شہر کیلیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ، میئر سکھر

164

 

سکھر (نمائندہ جسارت) میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے کہا ہے کہ بلدیاتی ادارے کسی بھی شہر کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، یہ شہر اور ادارہ ہمارا ہے، شہر میں جتنے ترقیاتی، بیوٹیفکیشن سمیت دیگر میگا پراجیکٹس کی مینٹیننس اور چلانے کے لیے مالی وسائل کی اشد ضرورت ہے، اسی لیے نئے ٹیکسز کے نفاذ اور موجودہ ٹیکسز پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے، میری تاجر حضرات سے اپیل ہے کہ وہ سکھر میونسپل کارپوریشن کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے ساتھ دیں تاکہ ترقی کی جانب گامزن سکھر شہر کو مزید خوبصورت اور ترقی یافتہ بنایا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نئے ٹیکس شیڈول پر نظرثانی کے لیے طلب کی گئی جنرل پبلک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ میٹنگ میں سکھر کی تاجر تنظیموں کے عہدیداران حاجی ہارون میمن، حاجی جاوید میمن، گلزار بھٹو، حاجی شفیع عباسی، بدر رفیق قریشی، عامر فاروقی، عثمان فیضی، زبیر قریشی، اعظم خان، ظہیر بھٹی، صابر کپتان، آصف چودھری و دیگر تاجروں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ یو سی چیئرمین مختار کھوکھر، یاسین آرائیں، میونسپل کمشنر گل محمد کھوکھر، کوآرڈینیٹر ٹو میئر محمد علی شیخ، میونسپل افسران خالد جتوئی، اسلام الدین شیخ، آفس سپرنٹنڈنٹ ٹیکس برانچ، پیر عطاء الرحمن خان، عابد علی انصاری بھی میٹنگ میں شریک تھے۔ میٹنگ کے آغاز میں تاجر تنظیموں کے سربراہان نے میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا اور مدت مکمل ہونے پر انہیں مبارکباد پیش کی۔ تاجروں کا کہنا تھا کہ 4 سال قبل اور آج کے سکھر میں واضح فرق ہے، ملکی تاریخ میں اس سے قبل اتنے ترقیاتی کام نہیں ہوئے جتنے موجودہ بلدیاتی دور میں ہوئے، شہر کا ہر چوراہا بہت خوبصورت ہے۔ اسٹریٹ لائٹس کا مسئلہ کافی حد تک حل ہوچکا ہے، 90 فیصد علاقوں میں پائپ کی تنصیب کا کام مکمل ہوچکا۔ یہ سب بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ کی ذاتی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ وہ دوبارہ سکھر کے میئر منتخب ہو کر آئیں اور اسی طرح شہر کی خدمت کریں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کورونا وائرس اور لاک ڈائون کے باعث تاجر مشکلات کا شکار ہیں،، لہٰذا ٹیکسز پر نظرثانی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، جس پر میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے تاجروں کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ملازمین کی تنخواہیں، پنشن سمیت دیگر اخراجات ہیں جو ہر ماہ کروڑوں میں ادا کرنا ہوتے ہیں، بلدیہ کو چلانے کے لیے مالی وسائل بڑھانا ہوں گے ورنہ ادارہ بیٹھ جائے گا اور جتنے ترقیاتی کام مکمل ہوئے ہیں وہ دیرپا نہیں رہیں گے۔ میری پر زور اپیل ہے کہ آپ بلدیہ کا ساتھ دیں اور نئے ٹیکس شیڈول پر نظر ثانی کریں، کمی بیشی ہوسکتی ہے مگر بالاکل انکار مناسب نہیں، تاجر ایک ماہ میں نئے ٹیکس شیڈول پر نظرثانی کریں، ہم تاجروں کے مفادات کا بھی خیال رکھیں گے۔ تاجروں نے میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ کی اپیل کو قبول کرتے ہوئے نئے ٹیکس شیڈول پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا جس کے بعد میئر نے ایک ماہ بعد نئے ٹیکس شیڈول پر دوبارہ بحث کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اجلاس ایک ماہ کے لیے مؤخر کردیا۔