اسلام آباد (آن لائن) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی پر الزام لگایا تو کمیٹی کے سیکرٹری غصے میں آپے باہر ہوگئے، رانا تنویر حسین نے بیچ بچاﺅ کرایا۔ دوران اجلاس ایاز صادق نے کہا کہ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے افسران کرپٹ عناصر کے ساتھ مل چکے ہیں اور کاغذات تبدیل کرکے ریکوری کی راہ میں رکاوٹ ڈالی جاتی ہے اور اربوں روپے لوٹنے والوں کو فائدہ پہنچانے میں مصروف ہےں۔ یہ واقعہ پی اے سی کے اجلاس کے دوران پیش آیا، جس کی صدارت چئیرمین پی اے سی رانا تنویر کر رہے تھے۔اجلاس میں خواجہ آصف ، شیری رحمان، حنا ربانی کھر، مشاہد حسین سید، راجہ پرویز اشرف، راجہ ریاض، منزہ حسن وغیرہ بھی شامل تھے اور اجلاس میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مبین اربوں روپے کی مالی بدعنوانی کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کارروائی میں دیے گئے اہم ثبوت اور ریکارڈ کو تبدیل کرکے پی اے سی کے افسران نے غلط منٹس بنائے ہیں اور اربوں روپے کے کرپشن کے ذمے داروں کو بچانے کی کوشش کی ہے لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی اے سی سیکرٹریٹ میں کرپٹ افسران کو سہولت اور مدد ملتی ہے جس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ سردار ایاز صادق کے الزام پر سیکرٹری پی اے سی بھی آپے سے باہر ہو گئے اور کہا اگر ثبوت ہیںتو فراہم کریں ورنہ ایسے بے تکے الزامات لگا کر کمیٹی کو بدنام نہ کریں۔