اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی کے باوجود حکومت دوسال میں کچھ نہیں کرسکی، سینیٹر سراج الحق

808

اسلام آباد:امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی مکمل سرپرستی کے باوجود دوسال سے حکومت کچھ نہیں کرسکی،اسٹیبلشمنٹ کب تک حکومت کوانگلی سے پکڑ کر چلاتی رہے گی،یہ پولیو زدہ حکومت اپنے پاؤں پر چلنے کے قابل نہیں ہوسکتی،یہ تبدیلی والی نہیں تباہی والی سرکار ہےجس نے عوام کے 730دن ضائع کردیئے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے الفلاح ہاﺅس اسلام آباد میں حکومت کی دوسالہ کارکردگی کے حوالے سے پریس کانفرنس میں کیا۔انہوں نے کہا کہ ریسرچ کے باوجود حکومت کا کوئی ایک اچھا کام نہیں مل سکتا،چار وزراءنے تو سچ بول دیا ہے کہ ہم کچھ نہیں کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ہمیشہ سچ بولیں گے اب انہیں بھی ہمت کرکے ایک سچ تو بول دینا چاہئے،ایف اے ٹی ایف اور آئی ایم ایف کے دباؤپرہونے والی قانون سازی میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن حکومت کی سہولت کار بن گئی ہیں،موجودہ حکومت پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کی حکومتوں کا تسلسل اور اسٹیٹس کو کی محافظ ہے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ان ہاؤس تبدیلی کے حق میں نہیں ،ماموں کی جگہ بھانجے اور چچا کی جگہ بھتیجے کو لانا تبدیلی نہیں،یہ تماشا قوم کے ساتھ بدترین مذاق ہوگا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ وزیر اعظم اسرائیل کے معاملے پر اگر مگر سے کام نہ لیں واضح طور پر کہیں کہ یہ ڈاکو ہے اور ڈاکو کے ساتھ ڈاکوؤں والا ہی برتاؤ ہونا چاہئے،اسرائیل اژدھا ہے جس سے بچنے کیلئے عالم اسلام کو متحد ہونا ہوگا،ملک و قوم کے مسائل کا حل صرف نظام مصطفی ﷺ میں ہے،یہ کوئی نیا نظام نہیں 73کے آئین میں نظام مصطفی ﷺکا پوراسٹریکچر موجود ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن عوام کی نمائندگی کرنے کی بجائے ایف اے ٹی ایف کے کہنے پر قانون سازی میں حکومت کا ساتھ دیتی ہے،سابقہ حکومتوں کی طرح یہ حکومت بھی اشرافیہ کی مسلط کردہ ہے جس کو عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں،ملک کے مسائل کا حل دیانتدار قیادت میں ہے۔

سینیٹر سراج نے کہا کہ اب عوام کے سوچنے اور اس ظلم و جبر کے اس نظام کے خلاف اٹھنے کا وقت ہے،حکومت نے کچھ کیا ہوتا تو وزراءکو بار بار پریس کانفرنسیں نہ کرنا پڑتیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر اسلامی ممالک نے ہمارا ساتھ دیا، ترکی، ملائیشیا، ایران کا موقف بڑا واضح ہے،سعودی عرب نے بھی ہمیشہ کشمیر موقف پر ہمارا ساتھ دیا مگر اس حکومت کی ناکامی ہے کہ اب ہمارے دوست ملک ہمارے ساتھ نہیں ہیں،ہم کشمیر پر او آئی سی کا اجلاس بھی طلب نہیں کرسکے ، ناکام خارجہ پالیسی سے پی ٹی آئی کی حکومت میں دوست کم اور دشمن بڑھ گئے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مارشل لاءکے دور میں بھی میڈیا پر اتنی پابندیاں نہیں تھیں جتنی موجودہ حکومت میں ہیں،یہاں تک کہ خاتون صحافیوں کو حکومت کے خلاف بولنے پر ہراساں کیا جاتا ہے،میر شکیل الرحمن کوبغیر کسی ثبوت کے قید رکھا ہوا ہے،حکومت کے خلاف آواز اٹھانے والوںکو دھمکیاں ملتی ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اپوزیشن کاشفاف ، غیر جانبدار اور دھاندلی سے پاک انتخابات کے انعقاد پرمتحدہونا ضروری ہے تبھی جمہوریت مضبوط ہوگی اور عوام کا انتخابی نظام پر اعتماد بحال ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہر وہ کام جس کے کرنے کا عوام سے وعدہ کیا گیا وہ نہیں ہو سکا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک  پر اس وقت 43000 ارب سے زائد قرضہ ہے،حکومت سود پر قرضے لے کرچل رہی ہے،موجودہ حکومت نے ڈالر کو 168 روپے تک پہنچا دیا،اس وقت نیپال، بھوٹان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کی کرنسی بھی ہم سے زیادہ طاقتور ہے۔

حکومت کرونا کے نام پر آنے والی اربوں ڈالر کی مالی امداد بھی ہڑپ کر گئی،واحد حکومت ہے جس نے کرونا میں بھی آٹے اور چینی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کیا،موجودہ حکومت نے 2 سالوں میں چینی 57 سے 107 روپے تک اضافہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس حکومت کے آنے سے قبل سونے کی فی تولہ قیمت 57000 اور اب ایک لاکھ 20 ہزار ہو گئی ہے،تبدیلی کے شوق میں سونا مہنگا ہونے سے نوجوان شادیوں سے محروم ہو گئے۔