اسلام آباد(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے، آج پاکستان کی خارجہ پالیسی اس حد تک ناکام ہوگئی ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان فاصلے انتے کبھی بھی نہیں تھے ۔ اپوزیشن کی جماعتوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ ایک ہی موضوع ہے جس پر باہم ڈائیلاگ کرنے کی ضرورت ہے اور حکومت کے ساتھ بھی بات کرنے کی ضرورت ہے وہ یہ کہ اس ملک میں شفاف الیکشن کو کیسے یقینی بنایا جائے۔ ہم سب کا فرض ہے کہ اس ملک میں جمہوریت آئین بقاء قانون کی حکمرانی کیلئے الیکشن سسٹم کو شفاف بنایا
جائے ،پاکستان کو مضبوط بنانے کیلئے شفاف الیکشن لازمی ہیں ،پیر کی شب سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ انصاف کی بالادستی کیلئے سینیٹ قائم کی گئی کہ اس میں تمام صوبوں کے ممبران برابر ہوں تاکہ کوئی اکثریت کی بنیاد پر ناانصافی نہ کرے لیکن مجھے افسوس اس بات پر ہوا کہ جوائنٹ سیشن میں شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے اسپیکر کو توجہ دلائی کہ اگر قانون سازی ہورہی ہے اور جن جماعتوں کو اس پر اختلاف ہو آپ کو موقع دینا چاہیے کہ ان کو سنا جائے لیکن ان کی بات کو منظور نہیں کیا گیا ‘اہم قانون سازی پر ہمیں نہیں سنا جارہا ۔ آج میں محسوس کرتا ہوں کہ ہمیں ایک بار پھر ان قوانین کی موجودگی میں جس کے بارے میں نیازدے نائیک نے فرمایا کہ جب یہ قانون باہر جائے گا تو وہ ہمارے بارے میں کیا کہیں گے اس کا مطلب یہی ہے کہ میں یہاں پر بیٹھا ہوں اس کیلیے کہ وہ چیز سوچوں اور لائوں جس پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ورلڈ بینک ، آئی ایم ایف استعماری اور سامراجی ادارے خوش ہو جائیں تو میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک دوہری غلامی ہے جس کو ہمیں قبول نہیں کرنا چاہیے اس ایوان کے ہر ممبر پر ہر لمحہ میں جو پیسہ خرچ ہورہا ہے وہ غریب عوام کا ہے لیکن ہم یہاں اس بنیاد پر سوچتے ہیں کہ میں وہ کام کروں جس کی بنیاد پر باہر کے ادارے مجھ سے خوش ہوں یہ سوچ مشرف کے دور میں تھی کہ انہوں نے ملا عبدالسلام ضعیف جو افغانستان کا سفیر اور نمائندہ تھا اسے امریکا کے حوالے کیا ‘یوسف رمزی ایمل کانسی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو اس لیے حوالے کیا گیا کہ باہر کا دبائو تھا آج اتنا عرصہ ہوگیا ہے الیکشن بھی ہوگئے جمہوریت بھی قائم ہوگئی مگر ہم آج بھی اس دائرے سے نہ نکل سکے کہ بیرونی دبائو ہے اس لئے قانون سازی میں جلدی ہونی چاہیے پی ٹی آئی کی خوش قسمتی ہے کہ آج اس سوچ اور جلدی میں مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی آنکھیں بند کرکے حکومت کا ساتھ دے رہی ہیں‘ آج خارجہ ‘داخلہ ‘معاشی پالیسی ناکام صحت کے حوالے سے پالیسی ناکام ہے اس ملک کا انجام کیا ہوگا۔