حکومت عوامی اعتماد کھو چکی اب وہ انتقام پر گامزن ہے ،احسن اقبال

286

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) اپوزیشن جماعتوں کی

APC آئندہ چند دنوں میں ہوگی، اختلافات کا راگ الاپنے والے اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے منفی پروپیگنڈا کررہے ہیں، مسلم لیگ (ن) کے علماء مشائخ ونگ کو پارٹی قائد محمد نواز شریف اور صدر شہباز شریف کی ہدایات پر فعال کیا جارہا ہے، اگر سلیکٹڈ خان خود نہیں گئے تو پھر عوام سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوں گے، مزارات اولیاء اور مدارس امن ومحبت کے مراکز ہیں، ان کی بلاجواز اوقاف حوالگی اور کسی بھی قسم کی سیاسی بنا پر انتقامی کارروائی قبول نہیں، مسلم لیگ (ن) علماء مشائخ کے ساتھ کھڑی ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت دونوں ہی سیاسی، نظریاتی وسیاسی اختلاف رکھنے والوں کو انتقام کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ ایک ملک کا اہم ستون صحافت زیر عتاب ہے۔ ان خیالات کا اظہار سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے ملک بھر کے علما مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے چیئرمین پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی سجادہ نشین آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے چیئرمین پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی نے مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال کو حکومت پنجاب کی جانب سے سیاسی اختلاف کی بنیاد پر مزاراتِ اولیاء کیخلاف صوبائی محکمہ اوقاف کارروائی سے آگاہ کرتے ہوئے ملک بھر کے علماء مشائخ میں پائی جانے والی تشویش اور بے چینی سے آگاہ کرتے ہوئے ملکی حالات اور APC کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ حکومت عوامی اعتماد کھوچکی ہے، لہٰذا اب وہ انتقام پر گامزن ہے جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومت دونوں ہی سیاسی نظریاتی وسیاسی اختلاف رکھنے والوں کو انتقام کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ ایک ملک کا اہم ستون صحافت زیر عتاب ہے، تو دوسری طرف سیاسی اختلاف کی بنیاد پر مزاراتِ اولیاء کیخلاف صوبائی محکمہ اوقاف کارروائی میں مصروف ہے۔ مزارات اولیاء امن ومحبت کے مراکز ہیں اور ان کے ساتھ مدارس اسلام کے مضبوط قلعے ہیں، ان کی بلاجواز اوقاف حوالگی اور کسی بھی قسم کی سیاسی بنا پر انتقامی کارروائی قبول نہیں۔ اس سلسلے میں مسلم لیگ (ن) بھرپور کردار ادا کرے گی اور مسلم لیگ (ن) علماء مشائخ ونگ اپنا کردار ادا کرنے کی ہدایات جاری کیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاتیر محمد نے دلیرانہ انداز میں کشمیر کا مقدمہ لڑا ہے۔ ملائشیا کے سابق وزیر اعظم نے اقوام متحدہ میں کشمیریوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کی تھی اور بھارت کی دھمکیوں کو خاطر میں نہیں لائے تھے۔ مسئلہ کشمیر کو سفارتی سطح پر اجاگر کرنے کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔ یہ حکومت دراصل جھوٹ پر آئی ہے اور جھوٹ پر ہی کھڑی ہے، آپ نے کشمیر کے لیے کچھ نہیں کیا، کشمیر کے معاملے کوئی ملک ہمارے ساتھ نہیں ہے، ملکی مفاد کے خاطر ایف اے ٹی ایف بل کی حمایت کی، وزیر اعظم نے اس حمایت کو بھی این آر او قرار دے دیا، حکومت احتساب کے نام پر انتقام لے رہی ہے، جو ادارہ اپنی ساکھ کھو دے اسے بند کر دینا چاہیے، ان کی حکمرانی کا ہر دن عوام پر بھاری پڑ رہا ہے۔ حقیقی جمہوریت کے قیام تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت جھوٹ کے علاوہ کوئی بات نہیں کرتی، حکومت سیاسی لوگوں کو اہمیت نہیں دے رہی، اہمیت ان کو دے رہے ہیں جو انہیں لے کر آئے ہیں۔ ایک سال ہوگیا آپ نے کشمیر کے لیے کیا کیا؟ ان کو دنیا جان گئی ہے، یہ انڈین جاسوس کو سہولتیں دے رہے ہیں۔