پیپلز پارٹی کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے،خورشید شاہ

154

سکھر ( آن لائن )پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ ،ان کی بیگمات، صاحب زادوں، داماد سمیت 18 افراد کے خلاف ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد آمدن کے اثاثے بنانے کے الزام میں نیب کی جانب سے دائر کیے گئے ریفرنس کی سماعت
سکھر کی احتساب عدالت میں ہوئی۔سید خورشید احمد شاہ کو ایمبولینس پر این آئی سی وی ڈی ہسپتال سے عدالت لایا گیا جبکہ ان کے صاحبزادے ایم پی اے فرخ شاہ، داماد صوبائی وزیر سید اویس شاہ و دیگر بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج فرید انور قاضی نے کی عدالت میں خورشید شاہ کے وکلاء اور نیب پراسکیوٹر کی جانب سے دلائل دیے گئے ۔عدالت نے مختصر دلائل کے بعد سماعت دوبارہ 12 اگست تک کے لیے ملتوی کردی۔سکھر کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ حکومت چاہتی ہے کہ جیسے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں اسی طرح سندھ میں بھی ایسی تحریک چلے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان حالات میں وزیر اعظم کو کنٹینر سے اتر کر سیاستدانوں اور اپوزیشن سے بات کرنا پڑے گی، کشمیریوں کے حق میں ریلیاں اور مظاہرے 72 سال سے ہوتے آئے ہیں اب اس سے کام نہیں چلے گا ۔خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ پر آٹے بحران کا الزام لگا رہی ہے مگر وہ بتائے کہ پھر پنجاب میں نان کلچہ کیوں مہنگا ہورہا ہے؟ کیا لاہور میں ہونے والی بارش، مسئلہ کشمیر، پیٹرول وچینی بحران کی ذمہ دار بھی سندھ حکومت ہے ؟انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا گراف زیرو ہوچکا ہے اب یہ گورنر راج لگانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں حالانکہ پنجاب اور کے پی کے میں ناکامی ان کا منہ چڑا رہی ہے۔