اسلام آباد (آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہعمران خان نے کوئی ایک ایسا کام نہیں کیا جو عوامی مفاد میں ہو، جس نے کشمیر کا سفیر بننا تھا وہ آج کلبھوشن کا وکیل ہے این آر او، این آر او کہہ کر اصل این آر او کو چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے جو زیر حراست بھارتی جاسوس کلبھوشن کو دیا گیا،ایف اے ٹی ایف کے نام پر آ مرانہ اختیارات حاصل کرنے کی کوشش کی گئی، قانون سازی پر حزب اختلاف کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، ایف اے ٹی ایف قانون سازی پر حکومت کو ذمے دارانہ کردار ادا کرنا ہوگا ۔ جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ قانون سازی پر سینیٹ اور قومی اسمبلی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ حکومت عوام کو بیوقوف بنا رہی ہے، اپوزیشن کی زبان بند نہیں کی جا سکتی۔بلاول کا کہنا تھا کہ حکومت کے مشیروں پر آمدن سے زاید اثاثوں کا کیس بنتا ہے لیکن عمران خان آج بھی ان کی کرپشن کا تحفظ کر رہے ہیں۔ بلاول زرداری نے کہا کہ جسٹس مقبول باقر کے فیصلے کے بعد نیب اور جمہوریت بھی ساتھ نہیں چل سکتی۔ پاکستان اور عمران خان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، عمران خان کے دورِ حکومت میں ملک میں سب سے زیادہ کرپشن میں اضافہ ہوا۔انہوں نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی کو مخاطب کرکے کہا کہ شہزاد اکبر کو پہلے اپنے اثاثوں کا حساب دینا چاہیے، اگر قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سے ثبوت مانگے رہے ہیں تو خود بھی جواب دیں کہ 2 سال سے اپنی غیرملکی جائیداد کیوں ڈکلیئر نہیں کی تھی۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کابینہ میں بیشتر افراد پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم کے تمام معاونین خصوصی اپنے اثاثے ظاہر کریں۔بلاول نے کہا کہ 2 سال ہوگئے ہیں، عمران خان نے کوئی ایک ایسا کام نہیں کیا جو عوامی مفاد میں ہو، جبکہ ملک کی تمام اپوزیشن جماعتیں سلیکٹڈ حکومت کے خلاف ایک پیچ پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے آج جو کردار ادا کیا وہ مناسب نہیں تھا لیکن پیپلز پارٹی جب تک ایوان کا حصہ ہے حکومت کی آمرانہ کوشش سے عوام کو آگاہ کریں گے ۔