عیدالاضحی‘ رویت ہلال کمیٹی کا اعلان پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج

290

پشاور (آن لائن) عیدالاضحی کے بارے میں رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کو پشاور ہائیکورٹ کے روبرو چیلنج کردیا گیا اور سینئر جج جسٹس قیصر رشید کی سربراہی میں ڈویژن بینچ رٹ پٹیشن کی سماعت کرے گا۔ ہائیکورٹ سے رویت ہلال کمیٹی کے اعلامیے کو فی الفور معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ ہائیکورٹ کے روبرو سوال اٹھایا گیا کہ کیا قرآن حکیم ذوالحج کی13 اور 14 تاریخ کو قربانی کی اجازت دیتا ہے ؟۔ درخواست گزار شاہد اورکزئی نے سورۃ الحج کی آیت نمبر27 اور 28 کو درخواست کاحصہ بنایا جس کے مطابق ذبیحہ فقط ایام معلومات یعنی طے شدہ 3 یوم میں ہی کیا جائے گا، یعنی2 اگست کو کیا جانے والا ذبیحہ قرآن کے مطابق نہیں ہو گا کیونکہ قرآنی کیلنڈر 3 مناسک حج کی ادائیگی کے طے شدہ وقت سے باہر نکل جائے گا۔درخواست گزار نے عدالت پر واضح کیا کہ مکہ المبارکہ اور اسلام آباد میں ایک ہی چاند دیکھا جاتا ہے2 الگ الگ چاند نہیں ہیں۔رویت ہلال کمیٹی نے 21جولائی کو کراچی میں اجلاس کے بعد جو اعلان کیا عین وہی اعلان مکہ میں 2 روز پہلے ہو چکا تھا جس میں 21جولائی کو یکم ذوالحج شمار کیا گیا۔ اندیشہ ہے کہ امسال یعنی1441ہجری میں ذوالحج کے دن پورے نہ ہوسکیں گے ۔ رویت ہلال کمیٹی نے وقوف عرفات کے تیسرے دن یعنی ذوالحج کی 12تاریخ کو عیدالاضحی کا اعلان کیا ہے ۔ہائیکورٹ سے پوچھا گیا کہ کیا آئین پاکستان قرآن سے اعراض کی اجازت دیتا ہے ؟آج وقوف عرفات کے انتظامات کیے گئے ہیںاورکل ذبح عظیم کی یاد میں جانور ذبح کیے جائیں گے۔ درخواست گزار کا اصرار ہے کہ کمیٹی کو اگلے ماہ یعنی محرم الحرام کے چاند کے بارے میں کسی قسم کے اعلان سے روکا جائے ۔