لاہور(نمائندہ جسارت ،خبر ایجنسیاں)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری کا کہنا ہے کہ اگر ہم باہر نکلے تودھرنے کی ضرورت ہی نہیں ہوگی، ہم آدھے راستے میں ہوں گے اور عمران خان کی حکومت گر جائے گی جبکہ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ملک کے حالات سدھارنا سلیکٹڈ حکومت کے بس میں نہیں۔ اپوزیشن نے عید کے بعد حکومت کیخلاف نئے محاذ کی تیاری شروع کردی اور اس سلسلے میں بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اپنی سرگرمیاں تیز کردی ہیں۔پاکستان کے تین اہم سیاسی رہنما شہباز شریف، بلاول زرداری اور مولانا فضل الرحمان ان دنوں لاہور میں ہیں جہاں اتوار کے دن شہباز شریف اور فضل الرحمان کی ملاقات ہوئی تھی اور گزشتہ روز بلاول نے فضل الرحمان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ملاقات کی۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری کی پہلے لاہور میں مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی جس میں عید الاضحیٰ کے بعد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) پر مشاورت کی گئی۔بعد ازاں بلاول زرداری نے ن لیگ کے صدر شہباز شریف سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے میڈیا سے
گفتگو کی۔ن لیگ کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ ہمارا اتفاق ہے کہ حکومت نے 2 سال میں ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ دنیا میں کورونا کے بعد اشیاء کی قیمتیں گریں، پاکستان میں قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کے پاس اس مہنگائی کا کوئی جواب نہیں ہے، گندم اور چینی کا بحران آپ کے سامنے ہے، انھوں نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کردی ہے، لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ عمران نیازی اب جتنی بھی یقین دہانیاں کرائیں، لوگ سرمایہ کاری کے لیے تیار نہیں ہیں، اس وقت جو ملکی صورتحال ہے اس میں عمران خان نیازی کی حکومت مکمل ناکام ہوچکی ہے۔جتنی جلدی اس حکومت سے جان چھڑائی جائے اتنا بہتر ہوگا۔شہباز شریف نے کہا کہ ملاقات میں ہمارا اتفاق ہوا ہے کہ عید کے بعد رہبر کمیٹی کی ملاقات ہوگی، رہبر کمیٹی اے پی سی کے ایجنڈے کو حتمی شکل دے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ جو بات چیت ہورہی اس میں اپوزیشن کوئی ریلیف نہیں مانگ رہی، ہمیں کہہ رہے ہیں نیب کی اصلاح ہونی چاہیے۔اس موقع پر بلاول نے کہا کہ پاکستان کی اپوزیشن اور عوام ایک پیج پر ہیں کہ ہمیں اس سلیکٹڈ کو نکالنا ہوگا۔بلاول نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کرپشن اسکینڈلز پر کوئی تحقیقات نہیں ہوتی، پہلے بھی کہا ہے کہ جتنے این آر او اس وزیراعظم نے دیے کسی نے نہیں دیے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ یہ پہلی حکومت ہے جہاں چینی ، آٹا ، تیل میں چوری کی گئی۔بلاول نے کہا کہ شہبازشریف صحت یاب ہوگئے اور ہمارے انقلاب کی قیادت کے لیے تیار ہیں جس پر شہباز شریف نے کہا کہ یہ جوان کندھے ہیں قیادت کی ذمہ داری ان کو سونپوں گا۔بلاول نے مزید کہا کہ عمران خان کی حکومت ہر پاکستانی کی صحت و زندگیکیلیے خطرہ بن چکی ہے، عید کے بعد رہبر کمیٹی اور اے پی سی میٹنگ میں عوام کیلئے خوشخبری ہوگی۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اِن ہاؤس تبدیلی یا مڈ ٹرم الیکشن کی بات ہم نے ٹیبل پر رکھی ہے، ساری سیاسی جماعتوں کو ایک بات پر متفق ہونا پڑے گاکہ کیا کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرشہباز شریف سے ملاقات نہ کرنی ہوتی تو قومی اسمبلی میں شاہ محمودکوجواب دیتا، اپوزیشن کاموقف واضح ہے، ہم نیب اور ایف اے ٹی ایف قانون میں ترمیم کی حمایت نہیں کریں گے۔بلاول نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ عوام نہیں تھی، جب ہم باہر نکلتے ہیں تو دھرنے کی ضرورت ہی نہیں ہوتی، ہم آدھے راستے پر پہنچیں گے اور عمران خان کی حکومت گر جائیگی۔مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں حکومت کے خاتمے کے حوالے سے فیصلہ کن تحریک چلانے پر مشاورت کی گئی۔