تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران میں گزشتہ چند ہفتوں سے دھماکوں اور آتش زدگی کے پراسرار واقعات تسلسل سے جاری ہیں، جن کے نتیجے میں ملک کی چند بڑی تنصیبات اور ٹھکانے تباہ ہوگئے ہیں۔ اس سلسلے میں تازہ ترین واقعے کے حوالے سے ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق مغربی صوبے کرمان شاہ میں منگل کے روز ایک زور دار دھماکا ہوا، جس کے بعد جائے وقوع پر آگ کے شعلے آسمان کو چھونے لگے۔ مقامی ذرائع کے مطابق آگ ایندھن سے بھرے ٹرکوں میں دھماکے کے سبب لگی۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر وائرل ہونے والی وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کرمان شاہ کے قصبے دولت آباد کے صنعتی علاقے کے اندر پیٹرول سے بھرے 6 ٹینکروں میں بڑے پیمانے پر آگ بھڑکی ہوئی نظر آ رہی ہے جب کہ دھویں کے گہرے بادل آسمان کو چھو رہے ہیں۔ حادثے میں کسی شخص کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاعات نہیں ملی جب کہ فائر بریگیڈ کے عملے نے چند گھنٹوں میں آگ پر قابو پا لیا۔ حکام کے مطابق دھماکے کی نوعیت یا وجوہات سے متعلق تاحال کچھ معلوم نہیں ہو سکا۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ جون کے آخر سے ایران میں عسکری، صنعتی اور جوہری مقامات پر پراسرار طور پر آتش زدگی یا دھماکوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کے علاوہ تیل صاف کرنے کی تنصیبات، توانائی کے مراکز، کارخانے اور کمپنیاں بھی ایسے حادثات کی لپیٹ میں آئی ہیں۔ حالیہ ہفتوں میں اس طرح کے 14 دھماکے ہو چکے ہیں، جن میں تہران کے مشرق میں بارشین فوجی اڈے کے نزدیک دھماکا اور اصفہان میں نطنز کی تنصیب پر یورینیم کی افزودگی کے سینٹری فیوجز کا نشانہ بننا اہم ترین ہیں۔ علاوہ ازیں سیٹلائٹ کی نئی تصاویر سے انکشاف ہوا ہے کہ جمعہ 10 جولائی کی صبح تہران کے مغرب میں غرمدرہ کے علاقے میں ہونے والے دھماکے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ یہ تصاویر لیبز پلانیٹ نامی کمپنی کے ذریعے حاصل کی گئیں، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس واقعے کے نتیجے میں جائے مقام پر 22 ہزار مربع میٹر کے رقبے میں آگ بھڑک اٹھی۔