عوام کو کھانے کے لالے پڑے ہیں ، دہری شہریت والے عیش کر رہے ہیں ، سراج الحق

532
لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے صدر الخدمت فائونڈیشن عبدالشکور اور شاہد اقبال ملاقات کررہے ہیں

 

لاہور (نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیروں اور مشیروں کی فوج ظفر موج قومی خزانے پر بوجھ ہے ۔عوام کو 2وقت کے کھانے کے لالے پڑے ہوئے ہیں اور دہری شہریت والے دہرے عیش کررہے ہیں۔ حکومتی کنڑول آدھی درجن مافیاز نے سنبھال رکھا ہے ۔جدھر نظر اٹھائیںلینڈ ، ڈرگ،شوگر،گندم ،آئل مافیاز اور کرپٹ اشرافیہ کا راج ہے ۔حکومت کا ٹائی ٹینک اس کے اپنے بوجھ سے ہی ڈوبنے والا ہے ۔جوحکومت2ماہ قبل خرید ی گئی60 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی حفاظت نہیں کرسکی وہ قومی خزانے کی حفاظت کیسے کرسکتی ہے ۔گندم غائب ہونے پر تشویش کے
اظہار سے کام نہیں چلے گاذمے داروں کو کٹہرے میں لانے کی ضرورت ہے ۔ ملکی مسائل کا حل صرف نظام مصطفی ؐ کے نفاذ میں ہے ۔ اسلامی و خوشحال پاکستان صرف دیانتدار قیادت بنا سکتی ہے ۔موجودہ حکومت نے تبدیلی کے جو خواب دکھائے تھے وہ سارے چکنا چور ہوچکے ہیں۔اصل تبدیلی جماعت اسلامی لے کر آئے گی ۔ کورونا وبا میں الخدمت فائونڈیشن نے متاثرین کی خدمت کا حق ادا کردیا ہے جس پر پوری قوم کو فخر ہے ۔الخدمت کے رضا کار سے لے کر ہر سطح کے ذمے دارمبارکباد اور شاباش کے مستحق ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں الخدمت فائونڈیشن کے مرکزی صدر محمد عبد الشکور اور سیکرٹری شاہد اقبال سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم نے کسی اہلیت کے بغیر اپنی پسند اور ناپسند کی بنیاد پروزیر وں اور مشیروں کوبھرتی کیا جس سے قومی خزانے پر ناقابل برداشت بوجھ پڑا۔معیشت کی بہتری کا نعرہ لگانے والوں نے معیشت کا جنازہ نکال دیا ہے ۔پہلے عوام بجلی گیس اور تیل کے لیے خوار ہوتے تھے اب آٹے اور چینی کے لیے بھی قطاروں میں لگنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور بے روز گاری نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے ۔ حکمران عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے اپنے مسائل میں الجھے ہوئے ہیں اور وزیر اورمشیر اپنے منصب بچانے میں لگے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس حکومت کو اپنے آج اور کل کی خبر نہیں وہ عوام کے مسائل سے کیسے باخبر ہوسکتی ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہمارے نزدیک پارٹی مفادات کے بجائے ملک و قوم کے مفادات زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔ پاکستان کو نظریہ ضرورت کے ماحول سے نکالنے کی ضرورت ہے ۔جب نظریہ ضرورت کے تحت فیصلے ہوتے ہیں تو کچھ عرصے بعد اس کے نقصانات سامنے آتے ہیں اور قوم کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔موجودہ حکومت سابق حکومتوں کا ہی تسلسل ہے ،اس وقت پی ٹی آئی بھی مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کے راستے پر چل رہی ہے ۔ملک کو مہنگائی ،غربت اور معاشی مسائل کی دلدل میں گرانے کی ذمے دارجتنی سابق حکومتیں ہیں اس سے بڑھ کر موجودہ حکومت بھی ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران جب حکومت ابھی ہاتھ پر ہاتھ دھرے سوچ و بچار کررہی تھی الخدمت فائونڈیشن کے ہزاروں رضاکار اور جماعت اسلامی کے کارکنان کراچی سے چترال تک عوام کی خدمت میں مصروف تھے ۔الخدمت فائونڈیشن نے سیاست اور مذہب سے ہٹ کر قوم کی خدمت کی ۔ ہمارے رضاکاروں نے جہاں مساجد اور مدارس میں کورونا سے بچائو کے لیے سینی ٹائزر اسپرے کیا وہاں مندروں ،گوردواروں اور چرچز کی بھی صفائی کرکے ان میں کورونا سے بچائو کے لیے ا سپرے کیا۔ الخدمت فائونڈیشن کی امدادی سرگرمیوں کی تعریف و تحسین نہ صرف قومی اداروں اور عوام نے کی بلکہ بین الاقوامی اداروں نے بھی اسے سراہاہے جس پر الخدمت فائونڈیشن کے رضاکاروں کو میں شاباش دیتا ہوں ۔