حکومت کو اسٹیل مل کے ملازمین اور ادارے کو بحال کرنا ہوگا‘سینیٹر سراج الحق

322

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کو اسٹیل مل کے9 ہزار سے زاید ملازمین کی جبری بر طرفی کا فیصلہ واپس اور ادارے کو بحال کرنا ہوگا‘ جماعت اسلامی اسٹیل مل کے ملازمین اور مزدوروں کے ساتھ ہے‘مزدوروں کی بحالی اور ادارے کی نج کاری کے خلاف ہر ممکن کوشش اور جدو جہد کریں گے اور اس مسئلے کو ہر فورم پر اُٹھائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں شرکت کے بعد اسٹیل مل کے ملازمین اور مزدوروں کے نام اپنے ایک وڈیو پیغام میں کیا۔ اجلاس میں سراج الحق کے ہمراہ پاسلو کے صدر عاصم بھٹی نے بھی شرکت کی۔ سینیٹر سراج الحق نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ میرے مزدور بھائیو اسٹیل مل کا مسئلہ بہت بڑا مسئلہ ہے ‘ہزاروں مزدوروں کا روزگار اسٹیل مل سے وابستہ ہے‘میں نے اس مسئلے کو سینیٹ میں اٹھایا اور چیئرمین سینیٹ نے اس مسئلے کو قائمہ کمیٹی کو ریفر کیا‘ پھر اسٹیل مل کے مسئلے پر قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا‘ اس اجلاس میں میرے ہمراہ صدر پاسلو عاصم بھٹی نے بھی شرکت کی ‘ ہم نے اجلاس میں مضبوط دلائل کے ساتھ مزدوروں کے روزگار اور ادارے کی بحالی کی پوری وکالت کی‘ہم نے اسٹیل مل سے 9 ہزار سے زاید ملازمین کو بے روزگار کرنے کی شدید مخالفت کی کہ اس پورے ادارے کو تباہ کرکے کسی ٹھکیدار کے حوالے نہ کیا جائے‘ ہم نے اسٹیل مل کو بچانے اور اس کو چلانے اور وہاں کے مزدوروں کے مسائل حل کرنے سمیت بہت سی تجاویز دیں‘ ہم نے جو وعدہ آپ سے (مزدوروں سے) کیا تھا کہ ہم آپ کا مسئلہ ہر فورم پر اٹھائیں گے‘ ہم اس وعدے کو پورا کر رہے ہیں اور اب قائمہ کمیٹی نے3 رکنی کمیٹی بنائی ہے جس میں چیئرمین قائمہ کمیٹی جنرل (ر) قیوم اور میں خود شامل ہوں ‘میری کوشش ہے کہ آپ کے مسائل کو کامیابی کے ساتھ حل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے‘ اس جدوجہد میں ، میں آپ سے تعاون چاہتا ہوں اور میں مزدوروں سے درخواست کرتا ہوں کہ اپنے اتحاد کو برقرار رکھیں‘ اگر آپ متحد اور اچھی قیادت کے ساتھ وابستہ رہے تو ان شاء اللہ اسٹیل مل بھی بچ جائے گی اور 9 ہزار مزدوروں کو بے روزگار کرنے ان کو گھر بھیجنے کی جو سازش کی جا رہی ہے وہ بھی ناکام ہوگی۔

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت عوام سے کیا گیا کوئی ایک وعدہ پورا نہیں کرسکی‘ پاکستان کو اس کی نظریاتی شناخت سے محروم کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں‘ تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں کے پاس تبدیلی کا کوئی ایجنڈا نہیں‘ حکومت اور بڑی اپوزیشن پارٹیوں کا ایک ہی ایجنڈا ہے اور یہ سب ایک ہی در کے فقیر ہیں‘پیپلز پارٹی صوبائی حکومت بچانے اور ن لیگ گرفتاریوں سے بچنے کے لیے ہاتھ پائوں مار رہی ہیں‘ ان پارٹیوں کے ایجنڈے میں کہیں بھی عوام کے مسائل نہیں‘ ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر دینے کے تمام وعدے نقش برآب ثابت ہوئے ہیں‘ مدینہ کی ریاست کا دعویٰ کرنے والوں نے عوام کو مصائب اور مسائل کے گرداب میں دھکیل دیا ہے‘ وزیروں اور مشیروں کے تو وارے نیارے ہوگئے مگر عوام کے حالات تبدیل نہیں ہوسکے‘ نااہل حکمرانوں نے قومی ادارے تباہ کردیے‘ پی آئی اے، ریلوے اور اسٹیل مل سمیت بڑے بڑے اداروں پر برائے فروخت کے بورڈ لگائے جارہے ہیں‘ تمام معاشی فیصلے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کر رہے ہیں‘بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کے بجائے آئی ایم ایف کے مطالبات پورے کیے گئے‘کشمیر کے مسئلے پر حکومت چپ سادھے بیٹھی ہے‘ بھارتی فوج روزانہ نوجوانوں اور بے گناہ کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہے مگر ہمارے حکمران مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں‘ جماعت اسلامی پاکستان کو اسلامی و فلاحی ریاست بنانے کی جدوجہد کر رہی ہے‘ حقیقی اپوزیشن ہم ہیں اور ہمارے پاس ہی تبدیلی کا اصل ایجنڈا ہے‘ جب قرآن کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی ہوگی تو پاکستان حقیقی معنوں میں مدینہ کی ریاست بنے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جندول لوئر دیر میں بڑے شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے صوبائی اسمبلی کے ٹکٹ ہولڈر ڈاکٹر سربلند خان نے سیکڑوں ساتھیوں سمیت جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔سینیٹر سراج الحق نے جماعت اسلامی میں شمولیت کرنے والوں کا خیر مقدم کیا اور ان کے لیے استقامت کی دعا کی ۔ اس موقع پر ضلعی امیر اعزاز ملک افکاری و دیگر بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہوچکی ہے‘ پی ٹی آئی کے اپنے کارکنان مایوسی کا شکار ہیں‘ ایک کروڑ نوکریوں کے بجائے حکومت نے70 لاکھ افراد کو بے روزگار کیا‘ اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ جو سلوک موجودہ حکومت نے کیا ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی‘ ن لیگ اور پی پی کے اپنے مسائل ہیں‘ حقیقی اپوزیشن صرف جماعت اسلامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد ریاست مدینہ میں مساجد کو شہید جبکہ مندروں کو تعمیر کیا جا رہا ہے‘ مسئلہ کشمیر کا حل خود دار حکومت کے قیام کے بغیر ممکن نہیں‘ ایک ایسی حکومت جو بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرسکے۔ سینیٹر سراج الحق نے علاقے میں الخدمت فائونڈیشن کے رضا کاروں کی طرف سے عوام کے لیے ریلیف کی سرگرمیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں شاباش دی ۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سربلندخان نے کہا کہ مدینہ کی ریاست کی امید صرف جماعت اسلامی سے لگائی جا سکتی ہے‘ پی ٹی آئی کی مدینہ کی ریاست کی باتیں سب فراڈ اور دھوکا تھا‘ پی ٹی آئی نے عوام کے دینی جذبات اور اسلام سے محبت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے مدینہ کی ریاست کا نعرہ لگایا‘ میں ان لوگوں سے بھی جماعت اسلامی میں آنے کی اپیل کرتا ہوں جو مدینہ کی ریاست کے نعرے سے دھوکا کھا کر پی ٹی آئی میں چلے گئے‘ پی ٹی آئی عوام کو کوئی ریلیف نہیں دے سکتی۔