اسلام آباد (اے پی پی) وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ سی پیک میں ایران کی شمولیت اور افغانستان میں قیام امن کا فائدہ سب کو ہوگا، یہ بھارت کیلیے ایک جھٹکا ہے، بھارت پاکستان کو تنہا کرناچاہتا تھا لیکن اب خود تنہا ہو چکا ہے۔ وزیر خارجہ نے کورونا کو شکست دینے کے بعد دفتر میں اپنی ذمے داریاں دوبارہ سنبھال لی ہیں، جمعے کو اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے پاکستان کے تمام طبی عملے اور فرنٹ لائن ورکرز کو اس وبا کیخلاف جنگ میں ریڑھ کی ہڈی قرار دیتے ہوئے زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں انہیں سیلوٹ کرتا ہوں۔ علاہ ازیں جمعہ کو اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ چین اور بھارت میں کشیدگی سے کئی بھارتی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے، نیپال کی پارلیمنٹ کو قرارداد کے ذریعے مطالبات پیش کرنے پڑگئے ہیں۔ بھارت کے بنگلا دیش کے ساتھ تعلقات میں بھی پہلے جیسی گرمجوشی نہیں ہے۔ بھارت پاکستان کو تنہا کرنا چاہتا تھا اب وہ خود تنہا ہو چکا ہے۔ بھارتی سفارتکار کلبھوشن کی کوئی بات سنے بغیرچلے گئے۔ بھارتی سفارتکار بات کرنے سے کتراتے رہے، کلبھوشن پکارتا رہا، بھارتی سفارت کار دم دبا کر بھاگ گئے۔ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ بھارت کی بدنیتی کھل کر سامنے آگئی ہے، یہ رسائی نہیں چاہتے تھے۔ انہیں شیشے پر اعتراض تھا وہ بھی ہٹا دیا۔ ہم نے یہ بھی کہا کہ ایک کے علاوہ سیکورٹی اہلکار بھی ہٹا دیتے ہیں۔ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ سکیورٹی کے پیش نظر کلبھوشن کو بالکل تنہا نہیں چھوڑ سکتے تھے، پتا نہیں کیا کرلیتے۔