لاڑکانہ، پولیس اہلکار کا 16 سالہ نوجوان بیٹا مبینہ طور پر اغوا

165

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) قنبر شہداد کوٹ ضلع کی تحصیل نصیر آباد کے نواحی گاؤں سے پولیس اہلکار کا 16 سالہ نوجوان بیٹا مبینہ طور پر اغوا، پولیس اہلکار نے بیٹے کی بازیابی کے لیے پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے بیٹے کو بازیاب کروانے کی اپیل کی ہے، اس حوالے سے نصیرآباد کے نواحی گاؤں جانی بند کے رہائشی اور لاڑکانہ پولیس ہیڈ کوارٹر میں بطور پولیس اہلکار ڈیوٹی سرانجام دینے والے ارشاد علی شیخ نے اپنے 16 سالہ نوجوان بیٹے ارشد علی شیخ کی بازیابی کے لیے پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ محکمہ پولیس میں دوران ڈیوٹی سال 2017ء میںانعام یافتہ ڈاکو وزیر علی جتوئی کو گرفتار کیا جس کے بعد انہوں نے گھر والوں سمیت قتل کرنے اور نقصان پہنچنے کے متعلق دھمکیاں دیں، انہوں نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ روز میرا میٹرک کا شاگرد بیٹا ارشد علی شیخ عشائے کی نماز پڑھنے گیا جہاں اسے ڈاکو وزیر علی جتوئی نے اپنے پانچ مسلح ساتھیوں کے ہمراہ اغوا کیا جو اس وقت پولیس حراست میں ہے تاہم پولیس کی جانب سے تاحال بیٹے کو بازیاب نہیں کیا گیا جس کے باعث مجھ سمیت میرے تمام گھر والے سخت پریشان ہیں۔ انہوں نے آئی جی سندھ، ڈی آئی جی لاڑکانہ اور ایس ایس پی قنبر شہدادکوٹ سے اپیل کی کہ معاملے کا نوٹس لے کر بیٹے کو بازیاب کرکے انصاف فراہم کیا جائے۔