سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر سمیت اندرون سندھ تیز ہواؤں کے ساتھ آندھی اور بارش، بجلی کی فراہمی معطل، 45 سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے، نشیبی علاقے زیر آب آگئے، سکھر سمیت اندرون سندھ کے مختلف شہروں روہڑی، پنوعاقل، خیرپور ،جیکب آباد، کشمور، کندھکوٹ ،رانی پور ودیگر شہروں میں گزشتہ شب سے تیز ہواؤں، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی جو تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی بارش کے ساتھ مذکورہ شہروں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی اورسیپکو کے 45 سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے جبکہ بارش کے باعث ان شہروں کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے سیپکو ترجمان کے مطابق بارش اور طوفان کا زور کم ہوتے ہی بجلی کی مرمت کا کام شروع کرکے جلد سے جلد بجلی کی بحالی کے عمل کو یقینی بنایا جائے گا سکھر سمیت اندرون سندھ بارش کے بعد موسم قدر بہتر ہوگیا ہے اور گرمی کی شدت میں کمی آئی ہے ۔ سکھر میں پہلی بارش نے انتظامیہ کے دعووں کی قلعی کھول دی،صوبائی وزیر بلدیات کے علاقہ روہڑی سمیت مختلف علاقوں میںبارش کا پانی جمع ہوگیا ،:صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر شاہ کے گھر کے سامنے اور گلی میں بھی پانی جمع ہے، شہر کے مختلف علاقوں میں نکاسی آب کا نظام مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ چھ گھنٹوں سے زائد گزر جانے کے باوجود بجلی بحال نا ہوسکی۔ سیپکو کی حدود میں آندھی، طوفان اور بارش کی وجہ سے 45فیڈرز سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے، سیپکو ترجمان کے مطابق سیپکو کا عملہ موقع پرموجود ہے اور جن علاقوں میں آندھی، طوفان اور بارش کا زور کم ہو رہا ہے فیڈرز کی بحالی کا کام شروع کردیا جاتا ہے، بجلی جلد از جلد بحال کرنے کے لیے ہمارے فیلڈ کارکنان فیڈرز پر کام کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔ سیپکو چیف نے لائن اسٹاف کو حفاظتی انتظامات اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ کورونا سے بچائو کی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کے لیے بھی کہا ہے۔ جلد متاثرہ فیڈرز سے بجلی کی فراہمی بحال کردی جائے گی۔