لاہور:سینیٹرسراج الحق کا کہنا ہے کہ مائنس یا پلس کے بجائے عوامی رائے کو ترجیح دینا ہوگی، سیاسی منظر نامہ اضطرابی کیفیت کا شکارہے۔
منصورہ میں مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ احتساب کااس سے بڑا مذاق کیا ہوگا کہ ملک مافیاز کے ہاتھوں یرغمال ہوچکا ہے ۔مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن کررکھی ہے ۔مہنگائی بے روز گاری کے ستائے عوام اب بدترین لوڈ شیڈنگ کا عذاب جھیلنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہاکہ فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کے چارٹر پر ستر سال سے موجود ہے اور سینکڑوں قرار دادوں کے باوجود اس مسئلے کو حل نہیں کیا گیا ۔ کشمیر پاکستان کی بقا اور ہمارے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ وزیر اعظم جس چیز کے مہنگا ہونے کا نوٹس لیتے ہیں وہ مارکیٹ سے غائب ہوجاتی ہے،وزیر اعظم اگر واقعی کوئی نوٹس لینا چاہتے ہیں تو انہیں عوام سے کئے گئے وعدوں کا نوٹس لینا چاہئے،جس کی وجہ سے عوام اب وزیر اعظم کے نوٹس لینے سے بھی خوفزدہ ہے۔
امیرجماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے دوران قوم کی خدمت کرنے والے جماعت اسلامی کے کارکنان اور الخدمت کے رضا کاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ملک میں متبادل معاشی نظا م کی ضرورت ہے ،زکواة وعشر کا نظام موجودہ نظام سے کہیں زیادہ بہتر اور موثر ہے جس سے قومی آمدن میں فوری اضافہ ہوسکتا ہے اور بیرونی قرضوں سے بھی نجات مل سکتی ہے ۔