طارق میر کا الطاف حسین کو پراپرٹی منتقل کرنے سے انکار

157

لندن(این این آئی) متحدہ قومی موومنٹ کے فنانس سیکرٹری سید احمد طارق میر نے ایم کیو ایم کے بانی کے یہ الزامات مسترد کردیے ہیں کہ انھوں نے سوسائٹی فار ان ویل اینڈ نیڈی (سن) چیرٹی کے نام پر خریدے گئے فلیٹ پر قبضہ کر رکھاہے اور طارق میر نے یہ پراپرٹی رہائش کیلیے شمائلہ عمران فاروق کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ہے۔ایم کیو ایم کے بانی نے اپنی تازہ ترین تقریر میں الزام عائد کیا کہ
طارق میر نے مبینہ طورپر برنٹ اوک براڈوے کے نزدیک ہسپتال کے بالمقابل واقع سن چیرٹی کے فلیٹ پر قبضہ کر رکھا ہے۔طارق میر نے کہا کہ انگلینڈ اور ویلز کے چیرٹیز سے متعلق قوانین کے تحت کسی چیرٹی کے نام خریدی گئی املاک کو کسی فرد کے نام منتقل نہیں کیا جاسکتا اور اسے فلاحی مقاصد کے علاوہ کسی اور مقصد کیلیے استعمال بھی نہیں کیا جاسکتا۔طارق میر نے کہا کہ الطاف حسین جس فلیٹ کے بارے میں بات کر رہے ہیں، وہ بہت چھوٹا ہے اور فیملی کیلیے مناسب نہیں ہے کیونکہ یہ دکانوں کے اوپر ہے اور غیر محفوظ جگہ ہے۔ الطاف حسین کے یہ الزامات طارق میر کی جانب سے شمائلہ عمران فاروق کا کیس ایک مقامی عدالت میں لے جانے کے بعد سامنے آئے ہیں، جس میں عدالت کو بتایاگیا ہے کہ وہ 221 وہٹ چرچ لین کی پراپرٹی شمائلہ فاروق اور ان کے 2 بیٹوں کو منتقل کرنا چاہتے ہیں۔ڈاکٹر عمران فاروق کی بیوہ ان دنوں ایک بیڈ روم کے ایک فلیٹ میں اپنے 2 بیٹوں کے ساتھ مقیم ہیں۔ انھیں کینسر ہے اور انھوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے ایم کیو ایم لندن یا پاکستان کے دھڑے ان کی عملی کوئی مدد نہیں کررہے ہیں اور مدد کے بارے میں صرف بیانات دے رہے ہیں۔شمائلہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی امداد پر زندگی گزار رہی ہیں اور ان کے دونوں بیٹے عالی شان اور وجدان سرکاری اسکول میں زیر تعلیم ہیں۔ لندن کی 8 قیمتی پراپرٹیز الطاف حسین کے کنٹرول میں ہیں لیکن انھوں نے شمائلہ عمران فاروق کو پناہ دینے سے انکار کردیا ہے۔ وہٹ چرچ لین میں، جہاں ایم کیو ایم لندن کی رابطہ کمیٹی کے ارکان رہتے ہیں۔طارق میر اور محمد انور کی ان کے اپنے نام پر دو پراپرٹیز ہیں لیکن انھوں نے یہ دونوں پراپرٹیز الطاف حسین کے نام منتقل کرنے سے انکار کردیا ہے۔