لاڑکانہ 20 سے زاید مذہبی جماعتوں پر مشتمل اتحاد اہلسنت کا قیام

255

 

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ کی 20 سے زائد مذہبی جماعتوں کے اتحاد اہلسنت کے مشترکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لیا جائے گا، اتحاد اہلسنت عوام اہلسنت کے حقوق کے لیے ہر پلیٹ فارم پر عملی جدوجہد کریگا، تمام مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں و کارکنان نے عہد کیا کہ مسلک اعلیٰ حضرت کے لیے تن، من دھن کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں، لاڑکانہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تمام مذہبی جماعتوں نے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر متحد، منظم اور متحرک ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ اسی سلسلے میں اتحاد اہلسنت کے صدر مولانا منظور احمد نعیمی، حافظ شعیب احمد جونیجو، حافظ در محمد سھڑو سکندری، حافظ گل حسن جتوئی، مخدوم پیر عتیق الرحمن، سید محمد حسن شاہ، شیخ عبدالعزیز قاسمی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مہنگائی نے عوام کی زندگی دوبھر کردی ہے اور وزیر اعظم عمران خان ملک کے دارالحکومت اسلام آباد میں مسلمانوں کے ٹیکس کے پیسوں سے مندر، بت خانہ بنانا چاہتا ہے، جس سے کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ ویسے بھی پاکستان کے آئین اور قانون میں ملک کے اندر کوئی بھی نیا مندر بنانے کی قطعی اجازت نہیں ہے، ہمارے حکمران یہودی لابی کو خوش کرنے کے لیے اس طرح کے اقدامات کرکے اپنی دنیا و آخرت تباہ و برباد کر رہے ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ مساجد میں نماز پڑھنے پر پابندی عائد کردی جاتی ہے اور مندر، گردوارہ بناکر مودی سرکار سے دوستی ثابت کرنا چاہتا ہے۔ علماء کرام نے تمام مذہبی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ تمام گروہی، فروعی، ثانوی چھوٹے چھوٹے اختلاف بھلاکر ایک نئے عزم، جستجو اور حوصلے کے ساتھ آگے بڑھ کر متحد ہونے کا عملی نمونہ پیش کر کے اسلام دشمن عناصر کو ناکام بنانے کی کوشش کریں۔ اس موقع پر حافظ روشن انقلابی، مولانا ریاض احمد حسینی، جنید مصطفیٰ سرہیو، حافظ خالد حسین قاسمی، مولانا عبدالسمیع قاسمی، مولانا علی شیر جتوئی، حافظ احمد نواز طاہری، سید بھورل شاہ، سید محمد حسن شاہ، ایڈووکیٹ منیر احمد بلوچ، مولانا اعجاز بھٹی و دیگر بھی موجود تھے۔