جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کہتے تھے کہ ہم چوروں کو پکڑیں گے ،چور مل نہیں رہےتھے اب تو چور مل گئے ہیں جو کابینہ میں بیٹھے ہیں ان کو جلدی سے پکڑا جائے۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تاثر دے رہے ہیں کہ جنوبی پنجاب کو بڑی اہمیت دی گئی ہے نہیں سمجھتا کہ یہ عوام کا مطالبہ پورا کررہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پہلی مرتبہ ہے کہ نئے سال کیلیے محصولات کا ہدف گزشتہ سال سے کم رکھا گیا، براہ راست سرمایہ کاری میں پچاس فیصد کمی آئی ہے ، نہ ملک کے اندر عوام اور نہ اوورسیز پاکستانیوں کو اس حکومت پر اعتماد ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ سب کے سامنے آرہا ہے کہ ہم نے جو پہلے دن موقف اختیار کیا تھا وہ ٹھیک تھا جو الیکشن ہوا وہ بھی ڈھونگ ،حکومت بنی وہ بھی ڈھونگ ، بجٹ بنا وہ بھی ڈھونگ، جنھوں نے انکی پروجیکشن میں سالوں لگائے وہ بھی سمجھتے ہیں انکو ووٹ دینا غلط تھا۔
جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ کہتے ہیں کہ احتساب ہوگا، کیسا احتساب ، ایسے احتساب پر تو انکو شرم آنی چاہیے ، کےپی میں جب دیکھا کہ انکے وزرا اور حکومت شکنجے میں آرہی ہے تو احتساب کمیشن ختم کردیا، بی آر ٹی ، بلین ٹری منصوبہ ہو تو پھر عدالتوں سے اسٹے لیتے ہیں، یہ احتساب اپنا اعتمادکھوبیٹھا ، ہم تو پہلے ہی اس احتساب کے قائل نہیں تھے بڑی جماعت اس قانون کو رکھنا چاہتی تھی آج وہ بھی پیشمان ہیں۔