لا ہور (نمائندہ جسارت) لاہور کی احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز ریفرنس میں نامزد ملزمان مسلم لیگ (ن) کے صدر و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز پر ایک بار پھر فرد جرم عاید نہ کی جاسکی۔ عدالت نے شہبازشریف کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ شہباز شریف نہ اسپتال میں داخل ہیں اور نہ وینٹی لیٹر پر ہیں‘ 2 منٹ کے لیے عدالت میںپیش ہو جاتے تاکہ ٹرائل کا آغاز ہو جاتا۔ احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چودھری نے رمضان شوگر ملز ریفرنس پر سماعت کی۔ جیل حکام نے حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا۔ شہباز شریف کے وکیل نے ان کی حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کی جس کی نیب پراسیکیوٹر نے مخالفت کی ۔ شہباز شریف کے وکیل نے بتایا کہ ان کے ڈاکٹر کے مطابق 2 جولائی کو ا ن کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ دوبارہ کیا جائے گا۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف نومبر 2019ءسے عدالت میںپیش نہیں ہوئے ان کے نمائندے یہاں موجود
ہیں لہٰذا عدالت فرد جرم عاید کر کے ٹرائل کا آغاز کرے‘ ملزم کے وکیل نے یقین دہانی کرائی کہ شہباز شریف آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہوںگے۔ عدالت نے شہباز شریف کی حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں 6 اگست کو دوبارہ طلب کر لیا۔ عدالت نے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی 6 اگست تک توسیع کردی۔ دریں اثنا لاہور کی احتساب عدالت نے آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں ملوث اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز پر فرد جرم عاید کرنے کی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے آئندہ سماعت 15 جولائی تک ملتوی کردی ہے‘ ان کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 15جولائی تک توسیع کر دی ہے۔