اسلام آباد (اے پی پی)عدالت عظمیٰ نے سندھ کے ضلع دادو کے علاقے میہڑ میں ام رباب چانڈیو کے قریبی رشتے داروں کے تہرے قتل سے متعلق محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا ۔ عدالت عظمیٰ نے تہرے قتل کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت منتقل کرنے کے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کوکالعدم قرار دیدیا ۔ منگل کو جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔ واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے تہرے قتل کا مقدمہ عام عدالت سے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت عظمی کے 3 رکنی بینچ نے 21 مئی 2020ء کو تہرے قتل کے مقدمے میں نامزد ملزم گوہر علی کی درخواست پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ درخواست گزار نے مقدمہ دہشت گردی کی خصوصی عدالت سے ٹرائل کورٹ میں منتقل کرنے کے لیے عدالت عظمی سے استدعا کی تھی۔ سندھ ہائی کورٹ نے ام رباب چانڈیو کے چچا کی درخواست پر مقدمہ عام عدالت سے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کو منتقل کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔