امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آکسیجن کی نعمت نہ دی ہوتی تو حکمرانوں نے سانس لینے پر بھی ٹیکس لگادینا تھا۔
منصورہ میں سابق امیر جماعت اسلامی سید منورحسن ؒ کی وفات پر اظہار تعزیت کے لیے آنے والے وفود سے ملاقاتوں کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ عوام 42 قسم کے ٹیکس دے رہے ہیں اور حکومت دعوے کر رہی ہے کہ ہم نے ٹیکس فری بجٹ پیش کیا ہے ۔
انہوں نےکہا کہ اگر مہنگائی و بے روزگاری کی یہی صورتحال رہی تو خدانخواستہ آنے والے دنوں میں لوگ بھیک مانگنے پر مجبور ہو جائیں گے،اور ان کو دینے والا بھی کوئی نہیں ہوگا،علماءو مشائخ کو اتحاد امت اور قومی یکجہتی کے لیے قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مختلف مکاتب فکر کے ماننے والوں اور خانقاہی نظام کے روحانی پیشواؤں کو آگے بڑھ کر اپنے اس فرض کو نبھانا اور ملک و قوم کو لٹیروں کے چنگل سے نجات دلانا ہوگی۔
ایڈیٹر جنرل کی رپورٹ چشم کشا ہے جس میں ایڈیٹر جنرل نے کہا ہے کہ وفاقی وزراءکے محکموں میں 270 ارب روپے کی کرپشن ہے یہ ابھی دیگ کا ا یک دانہ ہے،جب پوری دیگ سامنے آئے گی تو لوگ منہ میں انگلیاں دبانےپر مجبور ہو جائیں گے،یہی پی ٹی آئی تھی جس نے پاکستان کو کرپشن فری بنانے اور کڑے احتساب کا نعرہ لگایا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ یہاں پرسوال وفاقی وزراءکا ہے اگر وہ کرپشن کریں گے تو ان کے محکموں کے افسروں کا کیا حال ہوگا،عربی کہاوت ہے کہ عوام اپنے حکمرانوں کے دین پر چلتے ہیں، شیخ سعدی ؒ کہتے ہیں کہ اگر سپہ سالار مرغی کا ایک انڈہ بغیر پوچھے کھاجائے تو اس کے لشکری ہزاروں مرغیاں ہڑپ کرجائیں گے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ دینی قوتوں اور روحانی پیشواؤں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اتحاد امت کے لیے ہر وقت کوشاں رہیں اور مختلف مکاتب فکر کے ماننے والوں کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہاکہ حضور خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کے خلاف ہونے والی سازشوں کا قلع قمع کرنے اور پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی و فلاحی مملکت بنانے کے لیے ہمیں متحد ہوکر آگے بڑھنا ہوگا ۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی اصل قیادت علماءو مشائخ ہیں،خانقاہی نظام سے لاکھوں لوگ وابستہ ہیں اسی طرح مختلف مسالک کے پیرو کار اگر یکجا ہو جائیں تو سیاست اور جمہوریت کے نام پر 73 سال سے ملک کو لوٹنے والو ں سے ملک و قوم کو نجات دلائی جاسکتی ہے ۔