اسلام آباد:پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو کاکہنا ہےکہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کا شور کرنے والے کچھ کرنے کو تیار نہیں، وزیراعظم عمران خان کی تقریر عوام کے لیے نہیں سلیکٹرز کے لیے تھی۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت معیشت اور کورونا پر ناکام ہے ، فوڈ سیکیورٹی خطرے میں ہے وزیراعظم دلچسپی نہیں لیتے یا ان کو صحیح مشورہ نہیں دیا جارہا، یہ وقت ہے عوام کی زندگی کا تحفظ کرنے کا لیکن حکومت کی کوئی سوچ نہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ وبا پھیل رہی ہے طبی عملے کو نہ حفاظتی سامان دیاجارہا ہے نہ تنخواہیں مل رہی ہیں، جتنے لوگ زیادہ مریں گے یا زیادہ بیمار ہونگے اتنا ہی معیشت کونقصان ہوگا، ہم آپ کو چھپنے بھی دیتے اگر آپ واقعی کورونا کا مقابلہ کرنے کو تیار ہوتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹڈی دل اسی طرح موجود ہے اور ان کا ایک جہاز اڑنے کیلئے تیار نہیں،سکھر میں جہاز کیلئے پائلٹ نہیں، ہرکسی کو نظر آرہا تھا کہ بغیر جہاز کے لوکسٹ کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔
بلاول بھٹو کا مزیدکہنا تھا کہ آپ نوکری اور 50 لاکھ گھر نہیں دے سکتے اس لیے کورونا کے پیچھے چھپ رہےہیں،ان کا اپنا وزیر کہتا ہے پاکستان کی معاشی صورتحال کووڈ سے پہلے بری تھی ، سب سے زیادہ قرض اس حکومت نے لیا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے عمران خان کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کو چیلنج ہے کہ یہاں آکر بحث کریں سوالو کے جوابات دیں،عمران خان کہتے تھے ڈبیٹ ہوگی،دوسال ہوگئے کسی بات پر بحث نہیں ہوسکی،ہمارے وزیراعظم کو لیکچر دینے کا شوق ہے لیکن اپنے لیکچر پر عمل کا کوئی ارادہ نہیں، جتنا نقصان چین پاکستان تعلقات کوخان صاحب نےپہنچایاکسی وزیراعظم نےنہیں پہنچایا۔
انہوں نے مزید کہاکہ عمران خان کیسے کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان کورونا سے لڑنے کے لیے تیار ہے تو پھر ہمارے لوگ کیوں مرر ہے ہیں؟ وبا سے لڑنے کے لیے ہم نہ تیار تھے نہ ہیں اور نہ تیار ہونے کیلئے کوئی قدم اٹھانے کو تیار ہیں، لاک ڈاون نہ کریں وہ قدم تو اٹھائیں جہاں آپ عوام کی زندگی بچاسکیں۔