لاڑکانہ ، سرکاری دوائیں نجی اسٹور میں رکھنے ولے ملزمان عدالت میں پیش

149

 

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) کورونا کے دوران کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری ادویات نجی میڈیکل اسٹورز پر فروخت ہونے کا معاملہ، گرفتار تین ملزمان عدالت میں پیش، عدالت نے ملزمان کو تین روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، اے ایس پی کی ڈی ایچ او آفس میں کارروائی، ریکارڈ تحویل میں لیتے ہوئے ادویات اسٹور کو سیل کردیا، ڈاکٹر سمیت 15 ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا۔ لاڑکانہ شہر کے تھانہ سول لائن اور دڑی پولیس کی جانب سے کورونا کے دوران کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری ادویات نجی میڈیکل اسٹورز پر فروخت کرنے کے معاملے پر تین ملزمان بقا الرحمن چانڈیو، سہیل شیخ اور صدام چانڈیو کو گرفتار کیا تھا، گزشتہ روز اے ایس پی رضوان طارق نے سیشن کورٹ میں سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ ون کی عدالت میں ملزمان کو ریمانڈ کے لیے پیش کیا جہاں عدالت نے تینوں ملزمان کو تین روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کیے۔ ریمانڈ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اے ایس پی رضوان طارق کا کہنا تھا کہ کورونا کی سنگین صورتحال میں سرکاری ادویات کی نجی اسٹورز پر فروخت قابل افسوس ہے، ملزم کے اعتراف اور نشاندہی کی روشنی میں کارروائیاں جاری ہیں، جس جس کا نام آئے گا سرکاری ملازمین سمیت انہیں شامل تفتیش کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ بلا معاوضہ غریب مریضوں کے لیے آنے والی ادویات کی نجی اسٹورز پر خرید و فروخت گھناؤنا عمل ہے، اب تک 2 کروڑ روپے کی سرکاری ادویات سول اور دڑی تھانے کی حدود سے برآمد کی جاچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تین ملزمان گرفتار ہیں، تحقیقات کے ذریعے معلوم کرنا ہے ڈی ایچ او آفس میں نچلے یا افسران لیول کا اسٹاف ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ انکوائری میں کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ہے، تمام تر معاملے کی شفاف تحقیقات کرکے ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ دوسری جانب تین ملزمان کے تین روزہ ریمانڈ لینے کے بعد پولیس نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے، جس کے بعد اے ایس پی سٹی رضوان طارق نے سول لائن پولیس کی نفری کے ہمراہ ڈی ایچ او آفس پر چھاپا مار کر ریکارڈ تحویل میں لے لیا، ڈاکٹر سمیت 15 ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق چھاپے کے دوران ڈی ایچ او آفس کے اسٹور کیپر کو گرفتار کیا جانا تھا جو فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ دوسری جانب سرکاری ادویات خریدنے والے ملزم نجی میڈیکل اسٹور کے مالک سہیل شیخ نے اپنے اعترافی ویڈیو بیان میں پولیس کے سامنے سرکاری ادویات خریدنے اور دیگر اسٹور مالکان کو فروخت کرنے کا اعتراف کرلیا ہے، جن کے مطابق سرکاری ادویات کی خرید و فروخت میں ایک وکیل اور اس کے سرکاری ملازم والد بھی ملوث ہیں۔ واضح رہے کہ چند روز قبل سول لائن تھانہ پولیس نے ملزم سہیل شیخ کی نشاندہی پر سچل کالونی میں چھاپا مار کارروائی میں ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کے 282 کارٹون سرکاری ادویات برآمد کیں تھیں، جبکہ ادویات پر حکومت سندھ ڈی ایچ او سائیڈ تحریر ہے۔