کورونا نے حزب اختلاف کی زبان پر ماسک پہنا دیا ہے، سینیٹر سراج الحق

546

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ حکومتی گاڑی ریورس گیئر میں ہے، ملک آگے جانے کی بجائے تیزی سے پیچھے جارہاہے، لیکن آپوزیشن جماعتیں خاموش ہیں، کورونا نے حزب اختلاف کی زبان پر ماسک پہنا دیا ہے۔

سینیٹ اجلاس کے بعد پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ مافیاز ملک کے لیے دیمک سے زیادہ خطرناک ہیں،ادویات،آٹا چینی اور پٹرول مافیا حکومت سے زیادہ طاقتور ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کنفیوژ ہیں اور ان کے ہر بیان سے یہی لگتاہے کہ انہیں حالات کا صحیح ادراک نہیں،ان کی گفتگوؤں سے یوں لگتاہے ہے کہ وہ کسی دوسرے ملک میں رہتے ہیں،احتساب کرنے کے دعویدار مافیازکے سرپرست بن بیٹھے ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومتی گاڑی ریورس گیئر میں ہے، ملک آگے جانے کی بجائے تیزی سے پیچھے جارہاہے،معاشی صورتحال انتہائی گھمبیر ہوچکی َہے،مہنگائی اور بے روزگاری میں مسلسل اضافہ ہورہاہے،کورونا وبا سے پہلے ہی ملکی معیشت کا بیڑا غرق ہوچکاتھا،حکمران کرونا وبا کے پیچھے چھپ نہیں سکتے ۔

انہوں نے کہاکہ ملک کو اس وقت 45 سوارب روپے کے خسارے کا سامناہے،حکومت کا پیش کردہ بجٹ محض خواب و خیال کی باتیں ہیں،بجٹ میں عام آدمی کے لیے کچھ نہیں،حکومت بجٹ میں ریونیو کا ہدف کہاں سے پورا کرے گی،فلاحی معاملات پر بہت کم پیسہ خرچ کیا جاتاہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت سٹیل ملز بند کرنے کی بجائے چلائے،وزیراعظم کے اسٹیل ملز چلا کر دکھانے کے بیانات کہاں گئے،حکومت کہتی تھی کہ غیر ترقیاتی اخراجات اور وی آئی پی کلچر ختم کریں گے،حکومت کو کورونا کی وجہ سے عالمی برادری سے بہت امداد ملی لیکن وہ کہاں خرچ ہوئی کسی کو پتہ نہیں ۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مدارس کے اساتذہ کو چار ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں،ان کے گھروں میں فاقے ہیں مگر حکمران اندھے بہرے اور گونگے بنے ہوئے ہیں، زرعی شعبہ میں ترقی سے ملک کی معیشت کو بہتر بنایا جاسکتاتھا مگر حکومت تو ٹڈی دل کے سامنے بھی بے بس نظر آتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ آج دنیا میں گندم پیدا کرنے والا آٹھواں ملک آٹے سے محروم ہے،سرمایہ دارانہ نظام میں ملک ترقی نہیں کرسکتا،ملک کا مستقبل کیا ہوگا حکمران کچھ تو بتائیں ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کورونا نے حزب اختلاف کی زبان پر ماسک پہنا دیا ہے، اس حکومت میں غیر ترقیاتی اخراجات میں اضافہ ہوا مگر کوئی بھی کچھ کہنے کو تیار نہیں،حکومت کی تعلیم، صحت اور سوشل سیکورٹی ترجیح نہیں،کورونا کی وجہ سے حکومت کو بجٹ بنانے کا آسان موقع مل گیاہے، حکومت نے معاشی نظام IMF ، صحت DHO اور ایجوکیشن کو DFID کے حوالے کردیاہے ۔