حکومت نے مدارس کھولنے کی اجازت نہ دی تو اس کے خلاف تحریک چلائیں گی، سراج الحق

1115

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر اور ایس او پیز پر عمل کرنے کے باوجود حکومت نے مدارس کھولنے کی اجازت نہ دی تو جماعت اسلامی اور اس کی تنظیمات حکومت کے خلاف ایک بڑی تحریک چلانے کا فیصلہ کریں گی۔

ملتان میں مدرسہ جامع العلوم کی انتظامیہ اور جنوبی پنجاب کے ذمہ داران کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہوگئے ہیں،لگتا ہے ٹائیگر فورس بھی ٹڈی دل کا شکار ہوگئی ہے، عوام ہسپتالوں کے دروازوں پردم توڑ رہے ہیں اور وفاق اور سندھ ہسپتالوں کی ملکیت پر جھگڑ رہے ہیں،حکومت آٹا اور شوگر مافیا کے خلاف کاروائی سے کیوں گریزاں ہے ؟،حکمرانوں کے خلاف آٹا چور اور چینی چور کے نعرے لگ رہے ہیں

انہوں نے کہا کہ دینی مدارس میں 35لاکھ طلباءاور اڑھائی لاکھ سے زائد قرآن و حدیث کے اساتذہ ہیں،لاک ڈاؤن کی وجہ سے چار ماہ سے یہ مدارس بند ہیں،حکومت نے وعدے اور اعلان کے باوجودان مدارس کو نہیں کھولا جس کی وجہ سے ناصرف طلباءکی تعلیم کا حرج ہورہا ہے بلکہ چار ماہ سے اساتذہ کو تنخواہیں نہ ملنے سے ان کے گھروں میں بھی فاقہ کشی کی نوبت آگئی ہے ۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت نے کورونا پیکیج میں مدارس کے اساتذہ کو شامل نہ کرکے علماءسے مخاصمت اور مدارس سے تنگ نظری کامظاہرہ کیا ہے،حکومت اساتذہ کو کم از کم ایک سال کی تنخواہیں دے اور کورونا پیکیج کے 12سو ارب روپے میں سے مدارس کے اساتذہ کیلئے بھی فنڈز مہیا کرے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت مدارس کے خلاف عالمی پروپیگنڈا کا حصہ نہ بنے اور مدارس پر بلاوجہ دباؤ ڈالنے اور علماءکو ہراساں کرنے کی بجائے مدارس کو سہولتیں دے،تعلیم کیلئے مختص بجٹ میں مدارس کا بھی حصہ ہے،مدارس قرآن و حدیث کی تعلیم کے مراکز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مدارس سے بڑا ملک میں کوئی دوسرا فلاحی ادارہ نہیں ،ان مدارس میں پڑھنے والے 35لاکھ بچے بھی پاکستان کے بچے ہیں،مدارس کو عوام ،رفاہی ادارے ،دینی جماعتیں اور مخیر حضرات اپنی مدد آپ کے تحت چلا رہے ہیں،حکومت ان پر قد غن نہیں لگاسکتی۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کورونا وبا کی وجہ سے قرآن وحدیث کی تعلیم پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی ۔انہوں نے کہا کہ اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان میں شامل تمام تنظیمیں احتیاطی تدابیر اور حکومت کے جاری کردہ ایس او پیز کی پابندی کرتے ہوئے مدارس کھولنے کا اعلان کریں، جماعت اسلامی مدارس کی سرپرستی کرے گی ۔

انہوں نے کہا کہ دینی تعلیم کی برکت سے نہ صرف کرونا ختم ہوگا بلکہ ملک و قوم کو دیگر آزمائشوں سے بھی نجات ملے گی،ایس او پیز پر عمل کیا تو امید ہے کہ حکومت بھی رکاوٹ نہیں ڈالے گی،کورونا وبا سے پوری دنیا پریشان ہے لیکن اس وبا سے نجات احتیاط،رجو ع الی اللہ اور توبہ و استغفار ہی سے ممکن ہے ۔

امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ قرآن سنت کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے ، قرآن و سنت کے مطابق اپنی زندگیاں گزارنے اور قرآن کے نظام کے نفاذ میں ہماری تمام پریشانیوں کا علاج ہے،اگر احتیاطی تدابیر اور ایس او پیز پر عمل کرنے کے باوجود حکومت نے مدارس کھولنے کی اجازت نہ دی تو جماعت اسلامی اور اس کی تنظیمات حکومت کے خلاف ایک بڑی تحریک چلانے کا فیصلہ کریں گی ۔