حکومت نے ساتھ دینے والے بلوچوں کو بھی ناراض کردیا‘ سراج الحق

514
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق ملتان روڈ پر الخدمت دستر خوان کا افتتاح کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ چاہیے تو یہ تھا کہ حکومت ناراض بلوچوں کو راضی کرتی مگر اس نااہل حکومت نے جو راضی تھے ان کو بھی ناراض کردیا ہے ۔ وزیر اعظم کو دورہ کراچی کے موقع پر سندھ حکومت کے آفیشلز اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے ملاقات کرنی چاہیے تھی تاکہ وفاق اور سندھ میں بڑھتے فاصلوں کو کم کیا جاسکتا۔لوگ کورونا اور معاشی مسائل سے نجات چاہتے ہیں مگر حکومت قوم کو نان ایشوز کی طرف دھکیل کر اصل مسائل سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے ۔ آٹے کی قیمت اور پیٹرول کی عدم دستیابی نے عوام کی زندگی کا پہیہ جام کردیا ہے۔عوام تبدیلی حکومت میں بنیادی ضروریات زندگی سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔ کورونا سے نجات کے لیے قوم آج یوم دعا اور یوم توبہ و استغفارمنائے ۔ ان خیالا ت کا اظہا رانہوں نے ملتان روڈ پر منصورہ کے سامنے الخدمت دسترخوان کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔تقریب سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی و گروپ لیڈر این اے 135امیر العظیم ، صدر الخدمت فائونڈیشن لاہور عبد العزیز عابد اورگروپ لیڈر یوسی 112امان اللہ خان نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف ،امیر لاہور ڈاکٹر ذکراللہ مجاہد ،فرحان اسلم سلیمی ،چودھری عبدالواحد،نعیم چشتی و ویگر بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اختر مینگل اور بلوچستان کی منتخب قیادت قومی اسمبلی میں رو رہی ہے کہ سابق حکومتوں کی طرح موجودہ حکومت نے بھی ہمارے ساتھ کیے گئے وعدوں کا پاس نہیں کیا ۔ہمارے نوجوانوں کو اٹھایا اور غائب کیا جارہا ہے ۔ترقیاتی فنڈز سے صوبے کو محروم رکھا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان معدنیات سے مالامال صوبہ ہے ۔بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی پاکستان کی ترقی ہے اس صوبے کی بڑی اہمیت ہے لیکن اس صوبے کے منتخب نمائندے اپنے ساتھ ہونے والے ظلم پر سراپا احتجاج ہیں ۔حکومت ایشوز کو حل کرنے کے بجائے بلاوجہ نان ایشوز اٹھا رہی ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت کی گاڑی پنکچر ہوچکی ہے اسی لیے حکومت کہیں نظر نہیں آتی ۔قوم کسی معجزے کے انتظار میں نہ ر ہے ، معجزے اس وقت ہوتے ہیں جب قومیں اپنے حالات بدلنے کے لیے خود اٹھ کھڑی ہوتی ہیں۔یہ حکومت اور کچھ نہیں بس حکومت کررہی ہے۔ لاہور جیسے شہر میں حکومت 2سال میں کوئی ایک اسپتال یا تعلیمی ادارہ نہیں بنا سکی۔بے روز گاروں کی فوج ظفر موج ہے ۔لوگوں کو 2 وقت کے کھانے کے لالے پڑ گئے ہیں اور 80 فیصد آبادی کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت کا کام جو حکومت کو کرنا چاہیے تھا وہ جماعت اسلامی اور الخدمت کررہی ہے ۔الخدمت دستر خوان کا یہ سلسلہ پورے ملک میں پھیلایا جائے گا تاکہ غریب اور نادار لوگوں کو سستا کھانا میسر آسکے ۔یہ کسی ایک تنظیم یا جماعت کا کام نہیں ،معاشرے کا اجتماعی فریضہ ہے ۔جو فلاحی تنظیمیں اور رفاہی ادارے یہ کام کررہے ہیں وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جنوبی پنجاب کو علیحدہ صوبہ بنانے کے وعدے اور دعوے سب دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں ۔مسلم لیگ ، پی ٹی آئی اور پی پی پی نے جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کااعلان کیا لیکن آج تک کوئی ایک اینٹ بھی نہیںلگائی گئی۔ حکومت اپنا کوئی ایک وعدہ بھی پورا نہیں کرسکی ۔اب اس حکومت پر لوگوں کا اعتماد ختم ہوچکا ہے ۔یہ حکومت تاریخ کی نااہل ترین حکومت ثابت ہوئی ہے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے کہا کہ عمران خان کمنٹیٹر نہیں وزیراعظم ہیں انہیں کمنٹری بکس میں بیٹھ کر کمنٹری کرنے کے بجائے خود میدان میں اترنا اوراپنے لوگوں کو بھی میدان میں اتارنا چاہیے ۔کورونا کی ساڑھے 3 ماہ کی تباہ کاریوں میں وزیر اعظم نے لاہور کے کسی ایک اسپتال کا دورہ نہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر کورونا اور ٹڈی دل کے خلاف کچھ کرنے کے بجائے 2 ماہ قبل ہی عید کے چاند کا اعلان کررہے ہیں ،وہ علما کا کام علما کو کرنے دیں اور خود اپنی ذمے داریوں کا ادراک کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت کو سمجھانا بھینس کے آگے بین بجانے کے مترادف ہے ۔اب عوام ان بے حس لیڈروں کے پیچھے جانے کے بجائے دیانتدار قیادت کا انتخاب کریں تاکہ ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جاسکے ۔