لاہور(نمائندہ جسارت) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا ہے کہ حالات سے انکار، غلط اندازوں پر اصرار، ناقدین سے تکرار اور خود فریبی کے بجائے مشترکہ مفادات کونسل کا فوری اجلاس بلایاجائے ‘ڈاکٹرز، انتظامی، سیاسی وعسکری ذمے داران مل کر حالات کا حقیقی جائزہ لیں اور مشترکہ حکمت عملی بنائیں‘ نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر میں ملک کے نامور طبی ماہرین کو شامل کیاجائے۔ایک بیان میں اپوزیشن لیڈر نے کورونا سے اموات اور متاثرین کی تعداد میں اضافے پر افسوس وپریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وفاق اور صوبے مل کر مشترکہ حکمت عملی مرتب کریں‘ صورتحال ہاتھ سے نکلتی جارہی ہے‘پھر کہتا ہوں کہ لوکل گورنمنٹ بحال کریں‘ کورونا سے نمٹنے میں یہ عوامی ادارہ بہت کارگر ثابت ہوسکتا ہے۔انہوںنے کہاکہ حکومت میڈیا میںبیانات کے بجائے کورونا کے علاج اور احتیاط کے لےے انتظامی زور دکھائے‘ لاک ڈاﺅن مسئلے کا حل نہیں تو حکومت کی متبادل حکمت عملی کیا ہے‘بروقت مناسب تیاری کے بغیر لاک ڈاﺅن کرنا اور پھر مناسب اقدامات کے بغیر اس میں نرمی خطرناک ثابت ہوئی۔انہوںنے کہاکہ 24 گھنٹے میں113 اموات اور ہزاروں متاثرین کی تصدیق نے حکومتی تجزیات غلط ثابت کردیے ہیں‘حکومت جو دعوے کررہی ہے ‘ مریض اسپتالوں کے صحن، راہداریوں اور داخلی دروازوں پر علاج کے لےے تڑپ رہے ہیں ‘حکومت کبھی عوام کو کوس رہی ہے اور کبھی اپوزیشن کو برا بھلا کہہ رہی ہے‘ یہ اس کی گھبراہٹ کا ثبوت ہے۔انہوںنے کہاکہ بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں سے اضافی رقوم کی وصولی کا سلسلہ بند کرایا جائے‘ ‘زیادہ سفری اخراجات لینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے ‘ ٹریول ایجنٹس کے لائسنس منسوخ کےے جائیں۔