اسلام آباد، کراچی، لاہور سمیت 20 شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ

876

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے آئی ایس آئی کے تیار کردہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے ذریعہ 20 شہروں و اضلاع کی نشاندہی کرلی ہے،جہاں کرونا کے مریض زیادہ تعداد میں موجود ہیں، ان شہروں و اضلاع کے زیادہ متاثرہ علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

این سی او سی کے پیر کو ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کی گائیڈ لائنز کی روشنی میں ان شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا، اس حوالے سے صوبوں کو بھی کرونا کے ہاٹ اسپاٹ مراکز سے آگاہی اور اسمارٹ لاک ڈاؤن کیلئے پالیسی  دی گئی۔

اسمارٹ لاک ڈاؤن کے تحت وہاں متاثرہ علاقے سیل کردئیے جائیں گے اور ان علاقوں میں بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ اور علاج کی سہولیات فراہم کی جائیں گی،تاہم ان شہروں کے باقی علاقے کھلے رہیں گے۔

اجلاس میں ٹریک ٹریس اینڈ قرنطائن (ٹی ٹی کیو) کی پالیسی کے تحت جن شہروں و اضلاع میں زیادہ پھیلاؤ کی نشاندہی ہوئی ہے،ان میں سندھ کے 6،پنجاب کے 8،کے پی کے 4،بلوجستان کا ایک اوراسلام آباد شامل ہیں۔

شہروں میں کراچی، لاہور،پشاور،کوئٹہ،راولپنڈی ،گجرات،اسلام آباد،فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ، سوات، مالاکنڈ، مردان، حیدر آباد، سکھر، سیالکوٹ، گھوٹکی، لاڑکانہ،خیرپوراور ڈیرہ غازی خان شامل ہیں۔

این سی او سی نے فیصلہ کیا کہ کرونا کا تیزی سے پھیلاؤ روکنے کیلئے ان شہروں و اضلاع کے کرونا ہاٹ اسپاٹ سیل کردئیے جائیں گے،اور وہاں طبی سہولیات فوکس کی جائیں گی۔

 اسلام آباد میں جی نائن، جی ٹو اور تھری میں 300 کیس سامنے آئے ہیں جس پر کراچی کمپنی سمیت یہ علاقے سیل کردئیے گئے۔

 اس کے علاوہ آئی ایٹ، آئی ٹین، جی سکس، جی سیون سیکٹر،بارہ کہو اورغوری ٹاون میں بھی زیادہ کیسز ہیں،جہاں اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ جون کے آخر تک ایک ہزار اضافی آکسیجن بیڈز دستیاب ہوں گے جبکہ جولائی میں مزید 1150 بڑھائے جائیں گے۔